
اس حوالے سے ایک خصوصی تقریب وزیر اعلیٰ ہاؤس پشاور میں منعقد کی گئی جس میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تقریب میں مختلف سرکاری افسران، فلاحی تنظیموں کے نمائندے اور مستحق افراد کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ہمیشہ کمزور اور محروم طبقات کی فلاح و بہبود کو اپنی ترجیحات میں شامل رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "روشن مستقبل کارڈ" اور "سہارا کارڈ" جیسے اقدامات اس بات کا عملی ثبوت ہیں کہ حکومت معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا دوبارہ پولی گرافک ٹیسٹ کرانے کی اجازت
روشن مستقبل کارڈ کے تحت 5 سے 16 سال کی عمر کے ایسے یتیم بچوں کو ماہانہ 5000 روپے مالی امداد فراہم کی جائے گی جو کسی بھی سرکاری یا نجی اسکول میں تعلیم حاصل کر رہے ہوں۔ اس مالی امداد کا مقصد ان بچوں کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنا، انہیں معاشی دباؤ سے آزاد رکھنا اور ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن کرنا ہے۔
اسی طرح سہارا کارڈ کے تحت 45 سال اور اس سے زائد عمر کی بیوہ خواتین کو بھی ماہانہ 5000 روپے دیے جائیں گے۔ اس پروگرام کا مقصد ان خواتین کو باعزت زندگی گزارنے میں مدد فراہم کرنا ہے جو اپنے خاندان کا سہارا کھو چکی ہیں اور کسی باقاعدہ آمدنی کے بغیر زندگی گزار رہی ہیں۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ یہ کارڈز صرف مالی امداد تک محدود نہیں ہوں گے بلکہ ان کے ذریعے مستحقین کو دیگر سماجی بہبود کے پروگراموں سے بھی منسلک کیا جائے گا، تاکہ وہ مکمل طور پر خود کفیل ہو سکیں۔ تقریب کا اختتام دعائیہ کلمات کے ساتھ کیا گیا اور مستحقین میں ابتدائی کارڈز بھی تقسیم کیے گئے۔