
اس موقع پر پورے ملک کی زونل اور ضلعی رویت ہلال کمیٹیاں بھی اپنے اپنے ہیڈکوارٹرز میں بیک وقت اجلاس منعقد کریں گی، جن میں مقامی سطح پر چاند کی رویت کے شواہد اکٹھے کیے جائیں گے۔ زونل کمیٹیوں کے اراکین صوبائی سطح پر جبکہ ضلعی کمیٹیوں کے نمائندے اپنے متعلقہ اضلاع میں اجلاس میں شریک ہوں گے۔ ان تمام اجلاسوں میں چاند دیکھنے کے حوالے سے موصول ہونے والی معلومات اور شہادتوں کا جائزہ لیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رستم پاکستان کے فائنلسٹ پر قاتلانہ حملہ
مرکزی کمیٹی ان تمام معلومات کی روشنی میں فیصلہ کرے گی کہ ذوالحجہ کا چاند نظر آیا ہے یا نہیں، اور اسی بنیاد پر ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کی تاریخ کا تعین کیا جائے گا۔ اگر چاند 27 مئی کی شام کو نظر آ گیا تو یکم ذوالحجہ 28 مئی کو ہوگی اور عیدالاضحیٰ 10 ذوالحجہ یعنی 6 جون کو منائی جائے گی۔ بصورت دیگر، عید 7 جون کو ہوگی۔
وزارت مذہبی امور کی جانب سے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ وہ چاند کی رویت کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی شہادت کو فوری طور پر مرکزی کمیٹی کو پہنچائیں تاکہ بروقت اور درست فیصلہ کیا جا سکے۔ عوام سے بھی گزارش کی گئی ہے کہ وہ غیر مصدقہ خبروں اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں سے گریز کریں اور صرف وزارت مذہبی امور یا مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے سرکاری اعلان پر بھروسہ کریں۔
یہ اجلاس ملک بھر کے مسلمانوں کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس کے نتیجے میں قربانی، حج، اور عیدالاضحیٰ سے متعلق دینی اور سماجی امور کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔