
تفصیلات کے مطابق منڈیالہ وڑائچ سے تعلق رکھنے والے معروف پہلوان عدنان ٹائرانوالہ نے رستم پاکستان ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں شاندار کامیابی حاصل کی، جس کے بعد اہل علاقہ اور دوست احباب انہیں مبارکباد دینے کے لیے ان کے گھر آئے۔ مہمانوں کے کھانے کا انتظام کرنے کے لیے عدنان پہلوان اور ان کا شاگرد دانش تنور پر موجود تھے کہ اسی دوران اشفاق، زاہد اور دو نامعلوم افراد وہاں پہنچے اور فائرنگ کر دی۔
قاتلانہ حملے میں عدنان پہلوان معجزانہ طور پر محفوظ رہے، تاہم ان کا شاگرد دانش گولی لگنے سے زخمی ہو گیا، جسے فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ حملہ آور موقع سے فرار ہو گئے اور جاتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیتے رہے۔
یہ بھی پڑھیں:سپیکر کیخلاف عدم اعتماد کسی بھی وقت آسکتی ہے: پی ٹی آئی
پولیس نے عدنان پہلوان کی مدعیت میں تھانہ کینٹ میں مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی آر کے مطابق عدنان پہلوان کا کہنا ہے کہ ان حملہ آوروں کے ساتھ پہلے بھی جھگڑا ہو چکا ہے اور یہ حملہ پرانی دشمنی کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔
دوسری جانب سی پی او محمد ایاز سلیم نے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی کینٹ کی نگرانی میں ملزموں کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں تاکہ اصل حقائق تک پہنچا جا سکے۔
اہل علاقہ نے اس افسوسناک واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عدنان پہلوان اور ان کے خاندان سے اظہار یکجہتی کیا ہے اور پولیس سے مطالبہ کیا ہے کہ ملزموں کو فوری گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔