
تفصیلات کے مطابق انسداد دہشتگردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے دونوں بہنوں کی ضمانت سے متعلق درخواستوں پر سماعت کی۔ علیمہ اور عظمیٰ خانم پر 9 مئی 2023 کے پُرتشدد مظاہروں اور املاک کو نقصان پہنچانے کے مقدمات میں نامزد کیا گیا تھا، جن کے سلسلے میں انہوں نے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چیئرمین پی ٹی آئی نے ڈیل سے متعلق خبروں کی تردید کر دی
عدالت میں سماعت کے دوران علیمہ خانم ذاتی طور پر پیش نہیں ہوئیں، جبکہ عظمیٰ خانم کے وکلا عدالت میں موجود تھے۔ دونوں بہنوں کے وکلا کی جانب سے عدالت میں درخواست جمع کرائی گئی کہ علیمہ خانم اس وقت راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت میں دیگر مقدمات میں پیشی کے لیے روانہ ہو چکی ہیں، لہٰذا انہیں آج کی سماعت سے استثنیٰ دیا جائے۔
وکیل کا مؤقف تھا کہ ان کی مؤکلہ عدالت کے احترام میں غیر حاضر نہیں ہو رہیں بلکہ وہ ایک اور عدالتی پیشی میں شریک ہیں۔ عدالت نے وکلا کا مؤقف سننے کے بعد دونوں بہنوں کی عبوری ضمانت میں 30 مئی 2025 تک توسیع کر دی۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے پُرتشدد واقعات کے بعد عمران خان کے قریبی رشتہ داروں اور پارٹی رہنماؤں کے خلاف مختلف مقدمات درج کیے گئے تھے، جن میں علیمہ خانم اور عظمیٰ خانم کو بھی شامل کیا گیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے مبینہ طور پر ان مظاہروں میں معاونت یا اشتعال انگیزی میں کردار ادا کیا، تاہم دونوں خواتین ان الزامات کی تردید کر چکی ہیں اور عبوری ضمانت حاصل کر کے عدالتوں کا سامنا کر رہی ہیں۔