
پولیس کے مطابق ڈرون کا ملبہ مل گیا ہے، جبکہ واقعے کے فوراً بعد فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، تاہم شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا رہی ہیں تاکہ ڈرون کی نوعیت اور مقصد کا پتہ چلایا جا سکے۔
سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیے ہیں۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں پاک بھارت میں بڑھتی کشیدگی کے باعث ملک کے مختلف حصوں میں ڈرون گرنے کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس پر سیکیورٹی ادارے چوکس ہو گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی مؤثر کارروائی، 12 بھارتی ڈرونز مار گرائے
خیال رہے کہ صبح گوپال نگر، نصیر آباد کے علاقے میں مقامی افراد کے مطابق تین زور دار دھماکے سنے گئے۔ دھماکوں کی آواز اتنی شدید تھی کہ علاقے کے رہائشی گھروں سے باہر نکل آئے اور خوف و پریشانی کا ماحول بن گیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی فائر فائیٹنگ گاڑیاں فوراً جائے وقوعہ پر پہنچیں۔ امدادی ٹیموں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کا آغاز کیا۔ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی فوری کارروائی کرتے ہوئے علاقے کو مکمل طور پر سیل کر دیا۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی ٹیموں نے بھی جائے حادثہ پر پہنچ کر شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دیئے ہیں۔
ابتدائی رپورٹس کے مطابق ابھی تک کسی قسم کے جانی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی، تاہم کئی عمارتوں کے شیشے دھماکوں کی شدت کے باعث ٹوٹ گئے ہیں۔ مقامی آبادی خوفزدہ ہے اور مزید دھماکوں کے خدشے کے پیشِ نظر علاقہ مکینوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ دھماکوں کی نوعیت ابھی تک واضح نہیں ہوسکی اور تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب دھماکوں کے فوراً بعد فضائی حدود میں بھی حفاظتی اقدامات سخت کر دیے گئے ہیں۔ لاہور اور سیالکوٹ ایئر پورٹس کی حدود میں کمرشل پروازوں کیلئے متعدد فضائی راستے بند کردیے گئے ہیں۔ سول ایوی ایشن کی جانب سے جاری کردہ نوٹم میں بتایا گیا ہے کہ لاہور فلائٹ انفارمیشن ریجن کے سات فضائی روٹس کو کمرشل پروازوں کیلئے عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح سیالکوٹ ایئرپورٹ پر بھی لینڈنگ اور ٹیک آف آپریشن دوپہر بارہ بجے تک معطل رہیں گے۔
یہ فضائی پابندیاں حفاظتی نقطہ نظر سے لگائی گئی ہیں۔ ایئرلائنز اور مسافروں کو اس اچانک صورتِ حال کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ لاہور اور سیالکوٹ ایئرپورٹس پر متعدد پروازیں ملتوی ہوگئیں جس سے مسافروں میں اضطراب اور پریشانی دیکھی گئی۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر باہر نہ نکلیں اور حکومتی ہدایات پر عمل کریں۔ متعلقہ ادارے دھماکوں کی وجوہات جاننے کے لیے جامع تحقیقات کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں سکیورٹی کے حوالے سے ملک بھر میں پہلے ہی ہائی الرٹ جاری ہے، اور اس واقعے نے شہر میں غیر یقینی کی کیفیت کو مزید بڑھا دیا ہے۔