
پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں اس بات کی تصدیق کی کہ بھارت نے مختلف پاکستانی شہروں بشمول لاہور، گوجرانوالہ، اٹک، راولپنڈی اور کراچی میں ڈرونز بھیجے، ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی یہ کارروائیاں نہ صرف پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی ہیں بلکہ خطے کے امن کے لیے شدید خطرہ بھی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:پاکستان کا بھارت کو بھرپور جواب، 5 طیارے مار گرائے
ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق، سندھ کے علاقے میانوں میں ایک ڈرون حملے کے نتیجے میں ایک شہری شہید جبکہ ایک زخمی ہوا۔ لاہور کے قریب ایک ڈرون فوجی تنصیبات کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہوا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے چار جوان زخمی ہوئے۔
ترجمان کے مطابق، میانوالی، بہاولپور اور چھور جیسے حساس علاقوں میں بھی ڈرونز کے ذریعے دراندازی کی کوشش کی گئی، تاہم پاکستانی فضائی اور زمینی دفاعی نظام نے بروقت ردعمل دیتے ہوئے ان کوششوں کو ناکام بنا دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت شہری اور فوجی اہداف میں فرق کرنے میں ناکام رہا ہے، جس کے نتیجے میں اب تک تین پاکستانی شہری شہید ہو چکے ہیں، ایک ڈرون نے ننکانہ صاحب میں ایک مقدس مقام کو نشانہ بنانے کی بھی کوشش کی، جو انتہائی قابلِ نفرت اور ہر مذہبی اصول کے خلاف ہے۔