
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے رات گئے اپنے خصوصی بیان میں کہا کہ پاکستان، بھارت کا خطے میں مدعی، منصف اور جلاد کا خود ساختہ کردار سختی سے مسترد کرتا ہے، پاکستان خود دو دہائیوں سے دہشتگردی کا شکار رہا ہے، پاکستان دُنیا میں کسی بھی شکل میں دہشتگردی کی سخت مذمت کرتا ہے۔
عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ پہلگام حملے کے بعد پاکستان نے ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے سچائی کا پتہ لگانے اور اس کے محرکات جاننے کے لئے کھلے دل سے آزادانہ اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی، بدقسمتی سے بھارت نے غیر معقولیت اور تصادم کے راستے پر چلنے کا انتخاب کیا جو کہ خطے اور دنیا میں تباہ کن نتائج کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات سے فرار بذات خود بھارت کے اصل مقاصد کو بے نقاب کرنے کے لیے بڑا ثبوت ہے، سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے جان بوجھ کر عوامی جذبات کو بھڑکا کر اس طرح فیصلے کرنا بدقسمت اور افسوسناک ہے، پاکستان اس بات کا واضح اعادہ کرتا ہے بھارت کی طرف سے کسی بھی قسم کی فوجی مہم جوئی کا یقینی اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا، بین الاقوامی برادری کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ جنگ سے ہونے والے تباہ کن نتائج کی ذمہ داری صرف اور صرف بھارت پر عائد ہو گی، پاکستانی قوم اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا ہر قیمت پر دفاع کرے گی۔
قبل ازیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف اور بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر سے رابطہ کیا تاکہ دونوں ممالک پر زور دیا جا سکے کہ وہ کشیدگی میں کمی لائیں۔ ان کے ترجمان اسٹیفین دوجارک نے ایک بیان میں کہا کہ گوتریس نے بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی قسم کی محاذ آرائی سے ایسے سانحات جنم لے سکتے ہیں جن کے نتائج المناک ہوں گے۔