
سنو نیوز کے پروگرام برعکس میں گفتگو کرتے ہوئے سربراہ عوام پاکستان پارٹی شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آٹھ دس لوگ ہمیشہ وزیراعظم بننے کے لیے شیروانی تیار رکھتے ہیں، سیاست میں جب اتفاق ہوگا تب ملک چلے گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی پر عوام کا دباؤ بڑھ رہا ہے، پیپلز پارٹی آخری منٹ تک حکومت کے ساتھ جڑی رہے گی،عوام کا اعتماد سیاست دانوں سے اٹھ چکا ہے، کافی پیسہ ملک سے باہر جا رہا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ الیکشنز کے ذریعے نئی قیادت لانی پڑے گی ، نئی قیادت سامنے لانا لیڈران کی ذمہ داری ہوتی ہے، جو ملک کے حالات ہیں اس کا حل الیکشن بھی نہیں ہے،مجھے بانی پی ٹی آئی کو کوئی ریلیف ملتا ہوا نظر نہیں آرہا۔
قبل ازیں پیپلزپارٹی کے رہنما نبیل گبول نے پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی کو سندھ سے سائیڈ لائن کرنے کا منصوبہ لگ رہا ہے، پیپلزپارٹی کو سندھ میں کمزور کرنے کیلئے کینالز کا طریقہ نکالا گیا ہے، دریاؤں کا پانی صحراؤں میں لے جانا ناممکن ہے، پیپلزپارٹی کو تنگ کرنے کیلئے یہ سب کیا جارہا ہے، پیپلزپارٹی اس بلیک میلنگ کا ڈٹ کر مقابلہ کرےگی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی سندھ میں گرفت ہے، حکومت کا ساتھ چھوڑنے سے متعلق مرادعلی شاہ نے ٹھیک کہا ہے، سندھ میں کینالز کا منصوبہ کسی صورت مکمل نہیں ہونے دیں گے، سندھ میں کینالز کا کام بند نہ ہوا تو ہمارے پاس کوئی اور آپشن نہیں رہےگی۔
نبیل گبول نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر سی سی آئی میں بھی فیصلہ نہیں ہوسکتا، سی سی آئی میں زیادہ تر تعداد ن لیگی ارکان کی ہے، وفاق میں پیپلزپارٹی کی سپورٹ ختم ہوگئی تو ن لیگی حکومت 5منٹ میں گرجائےگی، ہم نے وفاق کا ساتھ چھوڑ دیا تو وزیراعظم پارلیمنٹ میں اپنی اکثریت ثابت کرنے پر مجبور ہوں گے۔



