
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے اس پیشرفت کو بیلاروس کی طرف سے پاکستانیوں کے لیے ایک ”تحفہ“ قرار دیا ہے۔ یہ اقدام دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے سودمند ثابت ہوگا جبکہ باہنر پاکستانی نوجوانوں کو باعزت روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔
بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان سے جانے والے افرادی قوت کو بین الاقوامی اور قومی معیار کے مطابق تربیت اور سرٹیفکیشن دی جائے گی، تاکہ وہ بیلاروس میں اپنی خدمات بہتر طریقے سے سرانجام دے سکیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ یہ باصلاحیت نوجوان بیلاروس کے لیے ایک قیمتی سرمایہ ثابت ہوں گے۔
دورے کے دوران دونوں ممالک کے وفود نے زراعت، دفاع، تعلیم، اور صنعتی ترقی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔ اس کے علاوہ، دوطرفہ تجارت کے فروغ کے لیے بیلا روس-پاکستان بزنس فورم کے انعقاد کو بھی اہم قرار دیا گیا۔



