تفصیلات کے مطابق فیصل کریم کنڈی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ علی امین گنڈاپور کو خیبر پختونخوا کے مفاد کے لیے اب استعفیٰ دینا چاہیے۔
گورنرکا کا کہنا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے رابطے میں نہ ہونے کی اطلاعات بہت تشویشناک تھیں اور ظاہر ہوتا ہے کہ وزارت اعلیٰ کے لیے غلط انتخاب کیا گیا۔
خیال رہے کہ وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور رات کو منظر سے غائب تھے،لیکن اب وہ وزیرِ اعلیٰ ہاؤس پشاور پہنچ گئے ہیں۔
وزیرِ اعلیٰ ہاؤس کے ذرائع کے مطابق وزیرِ اعلیٰ جلسے کے بعد اسلام آباد میں مختلف میٹنگز میں مصروف تھے،اس حوالے سے پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ علی امین گنڈا پور کی شہراقتدار میں سرکاری حکام کے ساتھ طویل ملاقاتیں ہوئی،جن میں صوبے کی امن و امان کی صورتحال پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل رات کو ترجمان کے پی حکومت سمیت پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں نے علی امین گنڈاپور کی گرفتاری کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
بیرسٹر سیف نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ یوں لگ رہا ہے کہ وفاقی حکومت نے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو حراست میں لیا ہواہے،وفاقی حکومت بتائے کہ علی امین گنڈاپور کہاں ہیں۔