پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردی میں بھارت کا ہاتھ ہے: ترجمان پاک فوج
 پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردانہ کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہے۔
سکرین گریب
اسلام آباد :(سنو نیوز) پاک فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردانہ کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہے۔

سانحہ جعفر ایکسپریس کے حوالے سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملے کا واقعہ انتہائی دشوار گزار راستے میں پیش آیا، دہشت گردوں نے کارروائی کیلئے انتہائی دشوار گزار راستے کا انتخاب کیا، ٹرین پر حملے کے بعد مسافروں کو اتار کر ٹولیوں میں تقسیم کیا جبکہ بھارتی میڈیا پورے واقعے کی مس رپورٹنگ کرتا رہا۔

انہوں نے کہا کہ ایک دہشت گرد تنظیم کی جانب سے شیئر کی گئی ویڈیو کو بار بار انڈین میڈیا نے چینلز پر دکھایا، کچھ پرانی ویڈیو بھی دکھائیں جس کا فیکٹ چیک کیا گیا تو معلوم ہوا کہ کچھ ویڈیو پرانی ہیں اور کچھ جعلی ویڈیوز اے آئی کے ذریعے بنائی گئی ہیں۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی کمیونی کیشن سے ہمیں پتا چلا کہ ان کے درمیان خودکش بمبار بھی ہیں، یرغمالیوں کی رہائی کے لیے خصوصی انداز میں کارروائی کی گئی، خودکش بمباروں کی وجہ سے محتاط انداز میں آپریشن کیا گیا، فورسز نے اپنا آپریشن شروع کیا اور ضرار کے کمانڈوز انجن سے داخل ہوئے۔

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ دہشتگرد شہریوں کو شہید کرتے رہے تاکہ خوف پھیلا رہے، ایک فائر پہاڑ سے آیا جس سے ہمارا ضرار کا ایک جوان زخمی ہوا، پہاڑ سے فائر کرنے والے دہشت گرد کو نشانہ بنا کر ہلاک کیا گیا، دہشتگرد جو ٹرین کی سائیڈ پر موجود تھے ان کو ہلاک کیا گیا، فائنل کلیئرنس آپریشن میں دہشتگرد کسی مسافر کو نقصان نہ پہنچا سکے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے پاس غیر ملکی اسلحہ موجود تھا، 36 گھنٹے کے اندر ایک کامیاب ترین آپریشن کیا گیا، یرغمالیوں کے درمیان موجود خودکش بمباروں کو سنائپر کی مدد سے نشانہ بنایا تو یرغمالیوں کو پھر بچ نکلنے کا موقع ملا اور دہشت گردوں کے نرغے سے نکل کر مختلف سمتوں میں بھاگ نکلے۔

ترجمان پاک فوج نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشتگردی کی کارروائیوں میں بھارت کا ہاتھ ہے، دہشتگردی کے تانے بانے ہمسایہ ملک افغانستان سے بھی ملتے ہیں۔