
پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے 8 فروری کے جلسے کی تیاری کے حوالے سے مردان میں ایک اجتماع منعقد کیا گیا جس میں صوبائی صدر جنید اکبر، علی محمد اور عاطف خان سمیت دیگرایم این اے اورایم پی ایز شریک ہوئے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ پی ٹی آئی میں کوئی گروپ نہیں، گروپ ہے تو وہ عمران خان کا ہے، پارٹی پر مشکل وقت آیا تو جہازوں والے بھاگ گئے، 9 مئی اور 26 نومبر کو ہمارے ساتھ بہت ظلم ہوا، ڈی چوک میں خون کی ہولی کھیلے گئی۔
علی محمد خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف سیاسی کارکن ہیں تو جو ڈیشل کمیشن بنانے سے کیوں بھاگ رہے ہیں، ملک میں فسطائیت کا راج ہے، چادر اور چار دیواری محفوظ نہیں، کشمیر اور فلسطین کی آزادی سے پہلے اپنے ملک کو حقیقی معنوں میں آزاد کرنا ہوگا۔
پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما عاطف خان نے کہا کہ 8 فروری کو ملک میں الیکشن جیتنے والا آج جیل میں ہے، پی ٹی آئی کے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا، ہم اپنے شہداء اور مظالم کو کبھی نہیں بھولیں گے، ملک پر حکمرانی کا حق صرف اُنہی کو ہے جو عوامی ووٹ سے منتخب ہو کر آئیں۔
پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں سیاسی کارکن ہوں، سیاسی نوکر نہیں، غلط کو غلط اور ٹھیک کو ٹھیک کہہ سکتا ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان نے بھی بات نہ مانی تو صدارت چھوڑ دوں گا، چوروں کو پارٹی میں برداشت نہیں کریں گے، سیاست کو کاروبار نہیں بنائیں گے۔
جنید اکبر خان نے مزید کہا کہ ہر کارکن کی رپورٹ عمران خان تک پہنچاؤں گا، سیاست میں دوست اور دشمن رکھتا ہوں مگر کبھی غلط آدمی کی حمایت نہیں کروں گا، جب تک عمران خان کا اعتماد وزیراعلیٰ آمین گنڈاپور پر ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم اداروں اور عوام کے درمیان فاصلے ختم کرنا چاہتے ہیں، خواہش ہے کہ پاکستانی ادارے مضبوط ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ادارے اپنے رویے درست کریں، ادارے ہمارے اپنے ہیں ان کی مضبوطی ملک کی مضبوطی ہے، زبردستی سے ہمیں دبایا نہیں جا سکتا، خبردار کر رہا ہوں اگر بانی کا حکم آیا تو پھر سینوں پر گولیاں کھائیں گے، ہم سے غلطیاں ہوئیں، آج ہم اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں، جو آج ہم پر ہنس رہے ہیں، کل انہیں بھی اس کا سامنا کرنا پڑے گا، اداروں سے اپیل کرتا ہوں کہ بیٹھ کر مسائل کا حل نکالا جائے۔
جنید اکبر خان نے کہا کہ زبردستی کوئی بات نہ مانی جائے گی اور نہ منوائی جا سکتی ہے، لاشیں اور زخمی ہم نے اٹھائے، پھر بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ عدالتی تحقیقات کی جائیں، دل بڑا کر کے ملک کے لئے بیٹھتے ہیں۔