
اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ مہمند کے علاقے میں پیش آیا۔ مقتول محمد عدنان چند دن پہلے ٹارگٹ کلرز (ہٹ مین) کے حوالے سے ایک پیغام بھی دے چکے تھے، جس میں انہوں نے اس خطرے کا ذکر کیا تھا جو انہیں لاحق ہو سکتا تھا۔
محمد عدنان کی ہلاکت نے علاقے میں خوف و ہراس کی لہر دوڑا دی ہے اور پی ٹی آئی کی مقامی قیادت نے اس واقعے کی شدید مذمت کی۔ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ ان کے قتل کی تحقیقات کی جائیں اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یاد رہے کہ محمد عدنان ایک متحرک سیاسی رہنما تھے اور پی ٹی آئی کے نوجوانوں کی قیادت میں اہم کردار ادا کر رہے تھے۔ ان کی ہلاکت کے بعد ان کے ساتھیوں اور اہل خانہ میں غم کی لہر دوڑ گئی ہے اور عوامی سطح پر اس واردات کی مذمت کی جا رہی ہے۔ ان کے قتل کو سیاسی طور پر اہمیت دی جا رہی ہے کیونکہ اس سے قبل انہوں نے اپنے تحفظ کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا تھا۔
مقامی پولیس نے قتل کے حوالے سے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور مختلف پہلوؤں پر غور کیا جا رہا ہے تاکہ اس قتل کی وجہ اور ملزمان کا سراغ لگایا جا سکے۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں سکیورٹی کے انتظامات مزید سخت کر دیئے گئے ہیں۔