
واضھ رہے کہ اس فیصلے کا اعلان لاہور ہائیکورٹ بار کے زیر اہتمام ہونے والے وکلاء کنونشن میں کیا گیا، جس کی صدارت ہائیکورٹ بار کے صدر اسد منظور بٹ نے کی۔
اس کنونشن میں وکلاء نے 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف فُل کورٹ میں سماعت کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ سپریم کورٹ کی کارروائی براہ راست دکھائی جائے۔
اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس فوری طور پر منسوخ کیا جائے،26ویں آئینی ترمیم کا فیصلہ ہونے تک کسی بھی طرح کی نئی تعیناتیوں سے گریز کیا جائے۔
وکلا نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج کو چیف جسٹس بنانے کا مطالبہ بھی کیا۔ مزید برآں وکلاء نے متنازعہ پیکا ایکٹ کی بھی مذمت کی اور اس کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا۔
خیال رہے کہ اس اعلان سے وکلاء کے احتجاج میں شدت آتی نظر آ رہی ہے اور یہ معاملہ آئندہ چند دنوں میں سیاسی اور قانونی حلقوں میں مزید گرما گرمی کا سبب بن سکتا ہے۔