خیبرپختونخوا میں گورنر راج اچھا فیصلہ نہیں ہوگا:رانا ثنا اللہ
Senior Leader of N League Rana Sanaullah
اسلام آباد:(ویب ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ کے پی میں گورنر راج نافذ کرنا مناسب فیصلہ نہیں ہوگ،اس حوالے سے قیادت کو اپنی رائے پیش کروں گا۔

نجی نیوز چینل کے پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے خیبرپختونخوا کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ حالات بہت خراب ہیں، لیکن گورنر راج کسی بھی قیمت پر نافذ نہیں کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت حکومت کی ترجیح مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنا تھی اور مظاہرین کی گرفتاری حکومتی ایجنڈے میں شامل نہیں تھا۔ 

رانا ثناء اللہ نے مزید کہا کہ مظاہرین میں زیادہ تر لوگ دہشت گرد اور شرپسند عناصر تھے،علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کے جانے سے صورتحال سنبھالنے میں مدد ملی، یہ دونوں شخصیات مظاہرین کے ساتھ رہتیں تو نقصان زیادہ ہو سکتا تھا۔ 

پاکستان تحریک انصاف کے ڈی چوک جانے کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ عمران خان کا تھا، لیکن تحریک انصاف کے پاس اس حوالے سے کوئی تیاری نہیں تھی۔انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اگر مظاہرین کو ڈی چوک پر رات گزارنی پڑتی تو ان کے انتظامات کیا تھے؟ 

رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کی قیادت کے درمیان کسی قسم کی مفاہمت نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق موجودہ حالات میں سیاسی تدبر اور حکمت عملی سے مسائل کو حل کرنا ضروری ہے۔