وزیراعظم کی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا، اجلاس میں نائب وزیراعظم و وزیر خزانہ اسحٰق ڈار، آرمی چیف جنرل عاصم منیر، وفاقی وزراء خواجہ آصف، احد چیمہ، مریم نواز، عطا تارڑ، رانا ثنا اللہ، اور مریم اورنگزیب کے علاوہ دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں اسلام آباد کو شرپسندوں سے بچانے اور امن و امان کے قیام کیلئے ردالفساد فورس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعظم آفس کے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق نئی فورس کا مقصد شرپسندوں کی نشاندہی کر کے ان کے خلاف مؤثر کارروائی کرنا اور اسلام آباد کو محفوظ بنانا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی سربراہی میں ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی گئی ہے جس میں وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ، وزیر اطلاعات عطا تارڑ، وزیر اقتصادی امور احد چیمہ اور سیکیورٹی فورسز کے نمائندے شامل ہوں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ ٹاسک فورس 24 نومبر کے واقعات میں ملوث افراد کی نشاندہی کرے گی اور انہیں قانون کے مطابق سزا دلانے کے لیے کام کرے گی۔ وزیراعظم نے فورینزک لیب کے قیام کی بھی منظوری دی جو جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے شواہد اکٹھا کرنے اور تحقیقات کو تیز تر بنائے گی۔
اجلاس میں اسلام آباد سیف سٹی منصوبے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ وفاقی دارالحکومت میں شرپسندی کو روکنے کے لیے مؤثر نگرانی ممکن ہو۔ وفاقی پراسیکیوشن سروس کو مضبوط بنانے اور افرادی قوت میں اضافہ کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جائیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر سخت تنقید کی، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے آنے والے جتھے نے اسلام آباد میں تخریب کاری کی۔ یہ ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ فتنہ اور انتشار کا گروہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے دھرنوں سے لے کر 24 نومبر کے واقعات تک، پی ٹی آئی کے اقدامات نے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔ احتجاج اور دھرنوں سے ملک کو یومیہ 900 ارب روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس تخریب کاری کو ہمیشہ کے لیے ختم کیا جائے۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا جس کی قیادت سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کی۔ احتجاج کے دوران اسلام آباد میں داخلے کی کوشش کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان جھڑپیں ہوئیں جن میں کئی افراد زخمی ہوئے۔
واضح رہے کہ وزیراعظم نے اعلان کیا کہ انسداد فسادات فورس کو بین الاقوامی معیار کے مطابق پیشہ ورانہ تربیت دی جائے گی اور جدید آلات سے لیس کیا جائے گا۔