پی ٹی آئی انتشار پھیلانے والا گروہ ہے: وزیراعظم
Prime Minister Shehbaz Sharif talking to Media
اسلام آباد:(سنو نیوز) وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے امن و امان سے متعلق اجلاس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک سیاسی جماعت نہیں بلکہ انتشار پھیلانے والا گروہ ہے۔
 
 انہوں نے کہا کہ ملک میں تخریب کاری اور معیشت کی تباہی کے پیچھے پی ٹی آئی کی منصوبہ بندی شامل ہے، جس نے پاکستان کی ساکھ کو عالمی سطح پر نقصان پہنچایا۔
 
اسلام آباد پر بار بار لشکر کشی کی مذمت:
 
وزیراعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت اسلام آباد پر بار بار یلغار کی جا رہی ہے۔
 
 خیبرپختونخوا سے آنے والے ایک مسلح گروہ نے حالیہ احتجاج کے دوران گولیاں چلائیں، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اور تین رینجرز اہلکار شہید ہوئے۔ یہ اسلام آباد پر حملے کا چوتھا واقعہ تھا، جسے قومی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا گیا۔
 
چینی صدر کے دورے میں رکاوٹیں اور معاشی نقصان:
 
شہباز شریف نے یاد دلایا کہ 2014ء میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کو پی ٹی آئی کے دھرنے کی وجہ سے ملتوی کرنا پڑا۔ اس دوران، پاکستان کو اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری سے محروم ہونا پڑا۔ وزیراعظم نے انکشاف کیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں سے درخواست کی گئی تھی کہ وہ دھرنا وقتی طور پر ختم کر دیں تاکہ چینی صدر کا دورہ ممکن ہو سکے، لیکن انکار کے باعث ملک کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
 
سرمایہ کاری کے مواقع میں بار بار رکاوٹیں:
 
شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کے دوران بھی اسلام آباد پر یلغار کا اعلان کیا گیا، جس نے ملک میں سرمایہ کاری کے مواقع کو مزید نقصان پہنچایا۔ 
 
وزیراعظم نے سوال کیا کہ ایسے اقدامات کرنے والے کیا پاکستان کے خیرخواہ ہو سکتے ہیں؟ انہوں نے بیلا روس کے صدر کے دورے میں پیدا ہونے والی مشکلات کا بھی ذکر کیا، جس کی وجہ سے پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ متاثر ہوئی۔
 
ملک کو معاشی بحالی کی راہ پر لانے کی کوششیں:
 
وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نے معیشت کو ڈیفالٹ سے بچا لیا ہے اور اسٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ 
 
تاہم، انہوں نے تسلیم کیا کہ ملک میں ابھی دودھ اور شہد کی نہریں نہیں بہ رہی ہیں۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ تخریب کاری کی سوچ کے خلاف کھڑے ہوں اور ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔
 
قوم کے لیے فیصلہ کن وقت:
 
وزیراعظم نے زور دیا کہ قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ ملک کی تعمیر و ترقی چاہتی ہے یا تخریب کاری کا ساتھ دے گی۔
 
 انہوں نے کہا کہ ملک کو آگے بڑھانے کے لیے ان عناصر کا راستہ روکنا ہوگا جو قومی معیشت اور عالمی تعلقات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔