جسٹس منصور کا چیف جسٹس نہ بننا ملک کی بدقسمتی: رانا ثناء اللہ
It is unfortunate for the country that Mansoor Ali Shah could not become the Chief Justice, Rana Sanaullah
اسلام آباد:(ویب ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور، رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس نہ بننا ملک کی بڑی بدقسمتی ہے۔
 
انہوں نے ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ عدلیہ میں اصلاحات کے لیے ایک اہم شخصیت ہیں اور اگر وہ چیف جسٹس بنتے تو وہ اپنے اصلاحات کے ایجنڈے کو بہتر انداز میں آگے بڑھا سکتے تھے۔
 
جسٹس منصور علی شاہ کی عدلیہ میں خدمات:
 
رانا ثناء اللہ نے جسٹس منصور علی شاہ کی عدالتی نظام میں دی گئی خدمات اور اصلاحات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ بطور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ، جسٹس منصور علی شاہ نے کئی اصلاحات متعارف کروائیں اور عدلیہ میں جدید سوچ کے فروغ کے لیے ہمیشہ کوشاں رہے۔ انہوں نے انہیں ایک محنتی، قابل، اور اصلاح پسند جج قرار دیا جو عدلیہ کو مزید مستحکم کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 
پی ٹی آئی پر عدالتی نظام میں انتشار پیدا کرنے کا الزام:
 
رانا ثنا ءاللہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر الزام لگایا کہ ان کی مخالفت یا حمایت کسی شخص کو متنازعہ بنا دیتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے جسٹس منصور علی شاہ کے خلاف بھی بے بنیاد کہانیاں پھیلائیں، جس سے ان کی شخصیت کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اس عذاب نے جسٹس منصور علی شاہ کو بھی متنازعہ بنا دیا اور ان کے چیف جسٹس نہ بننے سے ملک کو نقصان ہوا۔
 
پی ٹی آئی کی کہانیوں سے منصور علی شاہ کی شخصیت کو نقصان:
 
رانا ثناء اللہ نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے چند ماہ قبل جسٹس منصور علی شاہ کے بارے میں یہ جھوٹی خبریں پھیلانا شروع کیں کہ وہ اکتوبر میں چیف جسٹس بن کر پی ٹی آئی کے حق میں فیصلے کریں گے۔ انہوں نے اس بات کو قطعی طور پر جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا اور کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ جیسے آزاد اور غیر جانبدار جج کے بارے میں ایسی باتیں پھیلانا نہایت ہی غیر مناسب ہے۔
 
سوشل میڈیا پر پروپیگنڈا اور نامناسب صورتحال:
 
رانا ثنا ءاللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈا کے باعث جسٹس منصور علی شاہ کی شخصیت کو غلط انداز میں پیش کیا گیا، جس سے نہ صرف ان کی ساکھ متاثر ہوئی بلکہ ان کے چیف جسٹس بننے کی راہ میں بھی رکاوٹ پیدا ہوئی۔ انہوں نے اس پروپیگنڈے کو عدالتی نظام کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی جھوٹی کہانیاں پھیلانے سے عدلیہ کا استحکام متاثر ہوتا ہے۔
 
عدلیہ کی خود مختاری پر رانا ثنا ءاللہ کا زور:
 
رانا ثناء اللہ نے کہا کہ جسٹس منصور علی شاہ جیسے آزاد اور محنتی جج کی عدلیہ میں موجودگی پاکستان کے عدالتی نظام کے لیے ایک مضبوط ستون کی حیثیت رکھتی ہے، اور انہیں متنازعہ بنانا پاکستان کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ عدلیہ کو سیاست سے دور رکھنا چاہیے تاکہ ملک میں انصاف کا عمل آزادانہ طور پر جاری رہے۔