پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے بارے میں غلط خبریں چلائی جارہی ہیں کہ میری آصف علی زرداری سے ملاقات ہوئی ہے اور میں نے پیپلز پارٹی جوائن کرلی ہے۔
اسد عمر کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ بھی نہیں ہے، لاہور میں ہوں، کسی دوسری پارٹی میں جانے کا سوچ بھی نہیں سکتا، فواد چوہدری بہت گولہ باری کر رہے ہیں، انہیں یہی کہوں گا کہ وہ ہاتھ ہلکا رکھیں۔
خیال رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو اسلام آباد میں سابق وزیراعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو القادر ٹرسٹ کیس میں نیب کے حکم پر رینجرز نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کی جانب سے پرتشدد احتجاج سمیت شدید ردعمل دیکھنے میں آیا تھا، احتجاج کے دوران فوجی تنصیبات پر حملہ کیا گیا اور سرکاری و نجی املاک کو بھی نقصان پہنچایا گیا۔
پرتشدد احتجاج کے ردعمل میں حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف کریک ڈاؤن دیکھنے میں آیا، سیکڑوں کارکنان سمیت پارٹی کے متعدد رہنماؤں کو گرفتار کرلیا گیا۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت میں شامل متعدد سرکردہ رہنماؤں نے 9 مئی کے پرتشدد احتجاج کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی چھوڑنے کا اعلان بھی کر دیا۔
24 مئی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد اسلام آباد پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے پارٹی عہدہ، کور کمیٹی کی رکنیت چھوڑنے کا اعلان کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اس وقت میرے لیے ممکن نہیں ہے کہ میں پارٹی عہدہ رکھ سکوں۔