وزیرِ اعظم شہباز شریف کا سعودی عرب کا دورہ
Prime Minister Shahbaz Sharif's visit to Saudi Arabia
ریاض: (سنو نیوز)پاکستان کے وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سعودی عرب کے دو روزہ سرکاری دورے پر ریاض پہنچ گئے ہیں۔
 
 ریاض پہنچنے پر سعودی عرب کے نائب گورنر شہزادہ عبدالرحمن بن عبدالعزیز نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔ اس موقع پر پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق اور دونوں ممالک کے اعلیٰ سفارتی افسران اور اہلکار بھی موجود تھے۔
 
وزیرِ اعظم شہباز شریف اپنے اس دورے میں سعودی قیادت اور دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات اور اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کریں گے۔ سعودی عرب کی قیادت کے ساتھ ان ملاقاتوں میں دونوں ممالک کے درمیان موجودہ تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے اور نئی سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت کی جائے گی۔
 
فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کانفرنس میں شرکت:
 
وزیرِ اعظم شہباز شریف 29 سے 31 اکتوبر کو ریاض میں منعقد ہونے والی آٹھویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو (FII) کانفرنس میں شرکت کریں گے اور اس کانفرنس کے اہم سیشنز میں خطاب بھی کریں گے۔ اس بین الاقوامی کانفرنس میں تجارتی، کاروباری اور سیاسی رہنما شریک ہوں گے، جس میں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے فروغ اور مستقبل کی معیشت پر بات چیت کی جائے گی۔ وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ وہ اس اہم کانفرنس کا حصہ بننے کے لئے پرجوش ہیں اور اسے پاکستان میں بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کا بہترین موقع سمجھتے ہیں۔
 
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات متوقع:
 
وزیرِ اعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے بھی ملاقات متوقع ہے، جس میں دونوں رہنما دو طرفہ تعلقات، سرمایہ کاری، توانائی اور دیگر شعبوں میں تعاون پر تفصیلی بات چیت کریں گے۔ وزیرِ اعظم کے ہمراہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان، وزیرِ پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک، وزیرِ تجارت جام کمال خان اور وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی سعودی عرب پہنچے ہیں۔
 
سعودی عرب پہنچنے پر وزیرِ اعظم کا پیغام:
 
ریاض پہنچنے پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا، "اپنے بھائی شہزادہ محمد بن سلمان کی دعوت پر خوبصورت شہر ریاض میں پہنچا ہوں۔ آٹھویں فیوچر انویسٹمنٹ انیشی ایٹیو کانفرنس میں شرکت کے لئے ریاض میں موجود ہوں اور اس کانفرنس میں تجارتی، کاروباری اور سیاسی رہنماؤں کی شمولیت کو خوش آئند سمجھتا ہوں۔ سعودی قیادت کے ساتھ ملاقاتوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اعادہ کروں گا۔"
وزیرِ اعظم کا یہ دورہ پاکستان میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید بہتر بنانے کی ایک اہم کوشش ہے۔