نامعلوم افراد کی پی ٹی آئی رہنما کی اہلیہ کیساتھ بدسلوکی
Unidentified persons raided the house, she cannot tell what was done, PTI MNA's wife revealed.
اسلام آباد:(ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور ممبر قومی اسمبلی چودھری اعجاز کی اہلیہ نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے گھر پر نامعلوم افراد نے چند روز قبل اچانک چھاپہ مارا اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
 
 انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ یہ واقعہ ان کے لیے اور ان کے اہل خانہ کے لیے انتہائی صدمے کا باعث بنا ہے، اور وہ ان لمحات کو بیان کرنے سے قاصر ہیں۔
 
پریس کانفرنس میں چودھری اعجاز کی اہلیہ نے پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب اور دیگر پارٹی کے اراکین کے ہمراہ بتایا کہ چھاپہ مارنے والے افراد ان کے شوہر کے بارے میں معلومات حاصل کرنا چاہتے تھے اور ان سے بار بار چودھری اعجاز کی موجودگی کے بارے میں پوچھا۔ 
 
انہوں نے ان افراد کو بتایا کہ چودھری اعجاز اس وقت گھر پر موجود نہیں اور ملک سے باہر ہیں، جس پر چھاپہ مارنے والے افراد نے انہیں کہا کہ وہ اپنے شوہر کو فون کریں اور انہیں گھر بلائیں۔ تاہم، چودھری اعجاز سے رابطہ ممکن نہ ہوسکا، کیونکہ وہ ایسے مقام پر تھے جہاں انٹرنیٹ اور فون کی سہولت دستیاب نہیں تھی۔
 
چودھری اعجاز کی اہلیہ نے انکشاف کیا کہ انہیں زبردستی ان کے شوہر کے دفتر میں بٹھایا گیا اور ان کی حالت اس وقت نہایت دگرگوں تھی؛ ان کے سر پر چادر اور پاؤں میں جوتے تک نہیں تھے، لیکن ان کی فریاد سننے والا کوئی نہیں تھا۔
 
 انہوں نے مزید بتایا کہ نامعلوم افراد نے ان کے ساتھ ساتھ گھر کے دیگر ملازمین کے ساتھ بھی غیر انسانی سلوک کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین پر بدترین تشدد کیا گیا، جس کے نتیجے میں کسی کا بازو اور کسی کی انگلیاں زخمی ہوگئیں۔ اس کے علاوہ، استری کو گرم کرکے ملازمین پر لگایا گیا، جس سے انہیں جسمانی اذیت کا سامنا کرنا پڑا۔
 
چودھری اعجاز کی اہلیہ نے کہا کہ اس ظلم کے بعد انہیں یہ دھمکی دی گئی کہ اگر انہوں نے کسی کو واقعے کے بارے میں بتایا تو اس سے بھی زیادہ شدید نتائج بھگتنا پڑیں گے۔
 
 انہوں نے اپنے تحفظ کے لیے 15 پر کال بھی کی، مگر انہیں کوئی خاطرخواہ جواب نہیں ملا۔ اس کے باوجود، ان کا کہنا ہے کہ ان کے گھر پر اب بھی وقتاً فوقتاً چھاپے مارے جارہے ہیں، حالانکہ ان کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے، اور وہ ایک عام گھریلو خاتون ہیں۔
 
انہوں نے آخر میں درخواست کی کہ سیاست کے نام پر اس طرح کے واقعات اور غیر انسانی سلوک کا سلسلہ بند ہونا چاہیے اور انہیں اور ان کے خاندان کو انصاف فراہم کیا جائے تاکہ انہیں دوبارہ ایسی اذیت ناک صورت حال کا سامنا نہ کرنا پڑے۔