مریدوں کے سر پر جوتا رکھ کر دم کرنے والا جعلی پیر آگیا
A fake Peer appeared, putting a shoe on the head of the devotees
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں جعلی عاملوں اور پیروں کی جانب سے عوام کو دھوکا دینے کے واقعات میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔
 
 ان نام نہاد پیروں کے ہاتھوں عوام کا استحصال، ان کے اعتماد کا ناجائز فائدہ اٹھانا، اور لوگوں کو الجھن میں ڈالنا روزمرہ کا معمول بن چکا ہے۔ ایسے ہی ایک واقعے کی ویڈیو حال ہی میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس نے عوامی غم و غصے کو مزید بڑھا دیا ہے۔
 
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک پیر اپنے مرید کے سر پر جوتا رکھ کر اسے دم کر رہا ہے، جو کہ اسلامی تعلیمات اور انسانی وقار کے خلاف ایک عجیب و غریب عمل ہے۔ جیسے ہی یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر پھیلی، صارفین کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ لوگوں نے اس عمل کو مضحکہ خیز اور شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام کو ایسے افراد سے بچنا چاہیے جو دین کے نام پر دھوکہ دیتے ہیں۔
 
محمد طاہر رفیق نامی ایک صارف نے اس واقعے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "اصل مسئلہ پیروں کا نہیں بلکہ عوام کا ہے، جو خود پڑھے لکھے اور صحت مند نظر آتے ہیں، لیکن پھر بھی ان پیروں کے پاس جا کر اپنے مسائل کا حل ڈھونڈتے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اسلام ہمیں عزت اور وقار سکھاتا ہے، لیکن پھر بھی لوگ ایسے غیر اسلامی اور توہین آمیز اعمال میں کیوں ملوث ہیں؟"
 
 
 
اعجاز جنجوعہ نامی ایک اور صارف نے کہا کہ "ایسے لوگوں کا پیچھا کرنے والے ہماری معاشرتی کمزوریوں کا فائدہ اٹھاتے ہیں، کیونکہ ہم اپنی عقل کا استعمال نہیں کرتے اور اپنے مسائل کو دوسروں کے ہاتھوں میں دے دیتے ہیں۔"
 
جنید محمود انصاری نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ "آج کے جدید دور میں بھی لوگوں میں شعور کی کمی ہے۔ ہمیں اللہ سے معافی مانگنی چاہیے اور صحیح راہ کی طرف راغب ہونے کی دعا کرنی چاہیے۔"
 
یہ واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ معاشرے میں ایسے نام نہاد پیروں کی موجودگی نہ صرف عوام کو گمراہ کر رہی ہے بلکہ اسلامی تعلیمات کی غلط تشریح بھی کر رہی ہے۔
 
 لوگوں کو اپنی مشکلات اور مسائل کا حل تلاش کرنے کے لیے صحیح علم اور مذہبی تعلیمات کو سمجھنا ہوگا، تاکہ وہ ایسے دھوکہ بازوں سے بچ سکیں جو دین کا لبادہ اوڑھ کر ان کا استحصال کرتے ہیں۔
 
اس ویڈیو نے ایک بار پھر عوام میں شعور اور آگاہی کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے تاکہ لوگ ایسے نام نہاد پیروں کے چنگل سے باہر نکل سکیں۔