نواز شریف کی عمران خان اور پی ٹی آئی پر شدید تنقید
October, 2 2024
لاہور:(ویب ڈیسک)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے عمران خان اور ان کی جماعت پر شدید تنقید کی ہے۔
لاہور میں "اپنی چھت اپنا گھر" اسکیم کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ عمران خان نے ماضی میں ڈی چوک میں کھڑے ہوکر ایک منتخب وزیراعظم کو رسہ ڈال کر نکالنے کی بات کی تھی، اور آج وہ خود جیل میں ہیں۔ نواز شریف نے اس موقع پر عمران خان کے حوالے سے کہا، "جیسا کرو گے ویسا بھرو گے۔"
پنجاب اور خیبرپختونخوا کی سیاست پر تبصرہ:
نواز شریف نے اپنے خطاب میں خیبرپختونخوا حکومت کے حوالے سے بھی بات کی اور کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت پنجاب پر حملے کی باتیں کرتی ہے، کیا وہ دونوں صوبوں کے درمیان لڑائی کروانا چاہتے ہیں؟ نواز شریف نے کہا کہ وہ کسی بھی قیمت پر پاکستان میں صوبائی اختلافات کو ہوا نہیں دیں گے اور خون خرابے کو روکنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
پی ٹی آئی کی حکومت پر سوالات:
نواز شریف نے خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی کارکردگی پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جیل میں بیٹھے شخص سے پوچھا جائے کہ خیبرپختونخوا کے عوام کے لیے کیا کیا گیا؟ کہاں ہیں وہ بڑے بڑے منصوبے اور ایک ارب درختوں کا دعویٰ؟ ان کے بقول، خیبرپختونخوا کے عوام کو پی ٹی آئی حکومت سے کچھ حاصل نہیں ہوا۔
آئی ایم ایف سے متعلق بات:
سابق وزیراعظم نے اقتصادی مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب ان کی حکومت تھی، انہوں نے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہا تھا، لیکن مخالفین دوبارہ آئی ایم ایف کو واپس لے آئے۔ انہوں نے کہا کہ جھوٹ کی سیاست اور خدمت کی سیاست میں بڑا فرق ہوتا ہے، اور عوام کو یہ فرق سمجھنا چاہیے۔
عدلیہ پر تنقید:
نواز شریف نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے پاس ثاقب نثار کی وہ آڈیو موجود ہے جس میں کہا گیا تھا کہ نواز شریف کو ہٹانا اور عمران خان کو لانا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ قوم نے اس معاملے پر سوالات نہیں کیے اور ملک کے ادارے پاکستان کے ساتھ انصاف نہیں کر سکے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ پانچ ججوں نے 25 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو نکال دیا، لیکن ان سے کوئی سوال نہیں کیا گیا۔
اپنی چھت اپنا گھر اسکیم کی تعریف:
نواز شریف نے پنجاب حکومت کی "اپنی چھت اپنا گھر" اسکیم کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ عوامی فلاح کا ایک بہترین نمونہ ہے، جہاں عوام کا پیسہ عوام پر خرچ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک میں کام کرنے دیا جاتا تو آج کوئی شخص بے گھر نہ ہوتا، لیکن ان کی حکومت کو بار بار وقت سے پہلے نکالا گیا، جس نے ترقی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کیں۔
مستقبل کے لیے عزم:
نواز شریف نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ وہ ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے پرعزم ہیں، لیکن بدقسمتی سے ہر بار جب وہ چار قدم آگے بڑھتے ہیں، انہیں آٹھ قدم پیچھے دھکیل دیا جاتا ہے۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان جلد دوبارہ ترقی کی راہ پر واپس آئے گا۔