کراچی: کھلے گٹر میں گرنے والی بچی کو بچا لیا گیا
October, 1 2024
کراچی:(ویب ڈیسک)کراچی کے علاقے کورنگی میں ایک معصوم بچی کھلے گٹر میں گرنے کے باوجود زندہ بچا لی گئی، جس پر شہریوں نے اسے خوش قسمت قرار دیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب بچی اسکول سے گھر جاتے ہوئے اپنے کتابوں کے بیگ سمیت کھلے گٹر میں جاگری۔
مقامی لوگوں نے فوری ردعمل دیتے ہوئے اسے بحفاظت گٹر سے نکال لیا۔
اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس نے عوامی حلقوں میں تشویش پیدا کی اور گٹروں کے ڈھکنوں کی غیر موجودگی پر بحث کا آغاز کر دیا۔
عوامی ردعمل اور سوالات:
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد، صحافی فیض اللہ خان نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ "یہ بچی بہت خوش قسمت ہے جو زندہ واپس مل گئی، ورنہ کتنے ہی بچے ان گٹروں میں گر کر ہمیشہ کے لیے غائب ہو چکے ہیں۔"
پھول میرے دیس کے غلاظت میں لتھڑے ملتے ہیں
— Faizullah Khan فیض (@FaizullahSwati) October 1, 2024
کورنگی کراچی کی معصوم بچی جو کھلے گٹر میں کتابوں سمیت گری بہت خوش نصیب ہے یہ بچی جو زندہ مل گئی ورنہ ان گٹروں نالوں میں نجانے کتنے بچے یوں بہے کہ آج تلک نہ مل سکے pic.twitter.com/lMRS1xWwM1
صارفین نے سندھ حکومت اور مقامی انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بنایا، مطالبہ کیا کہ کب تک کراچی کے بچے ان کھلے گٹروں میں گر کر اپنی جان سے ہاتھ دھوتے رہیں گے۔
ماضی کے واقعات:
یہ واقعہ پہلا نہیں، بلکہ اس سے پہلے بھی کراچی میں کئی ایسے واقعات رونما ہو چکے ہیں جہاں کھلے گٹروں میں گر کر بچے اور شہری زخمی یا ہلاک ہو چکے ہیں۔ جولائی 2024 میں ملیر کے علاقے غفور بستی میں پانچ بچے کھیلتے ہوئے گٹر میں گر گئے تھے، جس میں سے دو بچوں کی موت واقع ہوئی جبکہ تین کو زخمی حالت میں بچا لیا گیا تھا۔
شہریوں کی ذمہ داری اور حکومت کی ناکامی:
سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے سوال اٹھایا کہ مقامی شہری خود کیوں اس مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش نہیں کرتے؟ ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت ناکام ہے تو شہریوں کو بھی اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ان مسائل کو خود حل کرنا چاہیے۔
حکومت پر تنقید:
ماضی میں ایسے واقعات کی بارہا رپورٹنگ کے باوجود، انتظامیہ کی ناکامی اور گٹروں کے ڈھکن نہ لگنے پر سندھ حکومت کو شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔ عوامی مطالبہ ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس مسئلے کو فوری طور پر حل کریں تاکہ آئندہ کسی معصوم کی جان خطرے میں نہ پڑے۔