شمولیت تقریب میں چیئرمین شاہد خاقان عباسی، راجہ عتیق سرور، ظفر مرزا اور دیگر نے شرکت کی۔ سرفراز افضل نے خطاب میں کہا آج امیر، امیر تر اورغریب، غربت کی لکیر سے نیچے جا رہا ہے، شاہد خاقان کے ساتھ ملکر عوامی مسائل حل کرینگے۔
اس موقع پر شاہد خاقان عباسی نے کہا موجودہ ارکان قومی و صوبائی اسمبلی کی اکثریت منتخب ہو کر نہیں آئی، یہ حکومت شاید ایم این ایز اور سینیٹرز چوری کر کے ترمیم کر لے لیکن اس کا ملک کو نقصان ہوگا، آئین پر چلنے سے ہی معیشت ٹھیک ہو سکتی ہے، ہماری واحد جماعت ہے جو مسائل حل کی بات کرتی ہے، کوشش ہوگی ہم ملکر پاکستان کو بہتر مستقبل دے سکیں۔
قبل ازیں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اقتدار کو طول دینے کیلئے ترامیم کر رہی ہے، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور کو احتیاط سے زبان استعمال کریں، وزیراعلی ٰکی اہم ذمہ داریاں ہوتی ہیں، سیاسی جماعتیں کمزور ہیں، ملک آئین کے مطابق نہیں چل رہا، سیاسی جماعتوں کو دشمنی دور کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا فاٹا انضمام کا فیصلہ نیک نیتی سے کیا تھا لیکن اندازہ نہیں تھا کہ قبائلیوں کو حقوق سے محروم رکھا جائیگا، 35 سال مسلم لیگ (ن) میں ایک سوچ کے ساتھ تھا، نواز شریف سے پرانا تعلق ہے، ان کا احترام کرتا ہوں، پنجاب اور وفاق میں جو ہو رہا ہے ان کے کھاتے میں جاتا ہے، ان کو خود دیکھنا چاہیے کہ جو ہو رہا ہے کیا ملکی مفاد میں ہے ؟ اندھیرے میں ہونے والی آئینی ترامیم ہمیشہ ملک کو نقصان پہنچاتی ہیں۔