وزیرِاعظم شہباز شریف کی امریکی صدر جوبائیڈن سے ملاقات
Prime Minister Shahbaz Sharif's meeting with US President Joe Biden
نیویارک: (سنو نیوز) وزیرِاعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی نیویارک میں امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جل بائیڈن سے مختصر لیکن خوشگوار ملاقات ہوئی، جس میں دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا اور مختلف شعبوں میں تعاون کو بڑھانے پر بات چیت کی۔
 
وزیرِاعظم شہباز شریف نے ملاقات کو انتہائی پرجوش اور تعمیری قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت، سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے پر بات ہوئی۔
 
وزیرِاعظم نے ہفتے کو ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا کہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے مستقبل میں باہمی تعاون کو بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا، خاص طور پر اہم شعبوں جیسے تجارت، ٹیکنالوجی اور ماحولیات پر توجہ مرکوز رہی۔ اس ملاقات نے دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کی اہمیت کو مزید اجاگر کیا۔
 
اس سے قبل اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے، وزیرِاعظم شہباز شریف نے عالمی مسائل پر پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔ انہوں نے بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے امن کے پیغام کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ پاکستان دنیا میں امن کا داعی ہے اور ہمیشہ پائیدار امن کے لیے کوشاں رہا ہے۔ وزیرِاعظم نے اپنے خطاب میں بھارت کے 5 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر میں لگائے جانے والے کالے قانون کی سخت مذمت کی اور اسے کشمیری عوام کے حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔
 
اسرائیل کی غزہ میں جاری سفاکانہ کارروائیوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیرِاعظم نے کہا کہ غزہ میں بچوں اور خواتین کا قتل عام ناقابل قبول ہے اور عالمی برادری کو اس مسئلے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے لبنان میں بھی اسرائیلی مظالم کا حوالہ دیتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین اور اسرائیل کے تنازعے کے دو ریاستی حل کے لیے سنجیدہ کردار ادا کرے۔
 
وزیرِاعظم نے یوکرین میں جاری جنگ کو بھی ایک خطرناک تنازعہ قرار دیا اور کہا کہ عالمی امن کی بحالی کے لیے تمام ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔