سیمنٹ اور شوگر سکینڈلز : قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان
Pakistani currency 1000 rupees image in which the image of the founder of Pakistan Muhammad Ali Jinnah is clear.
اسلام آباد:(رپورٹ، سمیرا راجا)آڈٹ جنرل کی رپورٹ میں قومی خزانے کو سیمنٹ اور شوگر سیکٹرز میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری کے انکشافات سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے ملک کو اربوں روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔
 
اسلام آباد سے سنو نیوز کی نمائندہ خصوصی سمیرا راجا کی خبر کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان سیکٹرز کی جانب سے 12 ارب 76 کروڑ 31 لاکھ روپے کی ٹیکس چوری کی گئی ہے، جس کے باعث قومی خزانے کو شدید مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
 
رپورٹ میں واضح کیا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کی عدم وصولی کے باعث قومی خزانے کو 1 ارب 15 کروڑ 23 لاکھ 39 ہزار روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس کے علاوہ، ہولڈنگ ٹیکس کی غیر کٹوتی کی وجہ سے 3 ارب 95 کروڑ 15 لاکھ 29 ہزار روپے کی کمی واقع ہوئی۔
 
آڈٹ رپورٹ کے مطابق، پچھلے سالوں کی ایڈجسٹمنٹ کی عدم تصدیق کی وجہ سے مزید 2 ارب 52 کروڑ 39 لاکھ 78 ہزار روپے کا نقصان سامنے آیا۔
 
 چینی کی قیمت میں کمی کی وجہ سے سیلز ٹیکس کی مد میں 8 کروڑ 61 ہزار روپے کم وصول کیے گئے۔ اسی طرح، دیگر آمدنی پر ٹیکس نہ لگانے کی وجہ سے 31 لاکھ 20 ہزار روپے کا مزید نقصان ہوا ہے۔
 
مزید برآں، ٹیکس کے بقایاجات کی عدم وصولی کی وجہ سے قومی خزانے کو 3 ارب 78 کروڑ 28 لاکھ 72 ہزار روپے کا نقصان پہنچا ہے۔ 
 
آڈٹ رپورٹ میں صنعتی سیکٹرز کی جانب سے قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے، اور اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ حکومت کو ان سیکٹرز کی کڑی نگرانی اور ٹیکس قوانین کے موثر نفاذ کو یقینی بنانا چاہیے تاکہ قومی خزانے کو مزید نقصان سے بچایا جا سکے۔
 
یہ رپورٹ حکومت کے لیے ایک اہم وارننگ ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ صنعتی شعبے میں ٹیکس چوری کے مسائل کا فوری حل نکالنے کی ضرورت ہے تاکہ ملک کی معیشت کو مستحکم کیا جا سکے۔