امیر بالاج کیس: طیفی بٹ کا بہنوئی قتل
Ameer Balaj Tipu And His Friend Ahsan Shah and Tefi Butt
لاہور: (سنو نیوز) امیر بالاج کیس میں نیا موڑ سامنے آیا ہے جس میں لاہور کے مصروف ترین کینال روڈ پر نامعلوم حملہ آوروں نے فائرنگ کر کے جاوید بٹ کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

 جاوید بٹ کون تھا؟

جاوید بٹ طیفی بٹ کے بہنوئی تھے جو خود امیر بالاج قتل کیس میں ملزم تھے۔ فائرنگ کا واقعہ کینال روڈ پر پیش آیا جس میں مقتول کی اہلیہ زخمی ہوگئیں۔

پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچ گئی، اور زخمی خاتون کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

احسن شاہ کراس فائرنگ میں مارا گیا:

احسن شاہ، ملزم اور امیر بالاج کے بہترین دوست کو چند روز قبل کراس فائرنگ کے ایک واقعے میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا جب ایک پولیس پارٹی اسے ایک مقدمے میں شناخت کرنے اور اسلحے کی برآمدگی کے لیے لے گئی تھی جس میں وہ نامزد تھا۔

قتل کے فوراً بعد اس کی والدہ اور اہلیہ کے ساتھ خاندانی دوستوں اور رشتہ داروں نے آواز اٹھائی خاص طور پر احسن شاہ کی اہلیہ اور والدہ نے احسن شاہ کے قتل کو پولیس کے ہاتھوں قتل قرار دیا۔

امیر بالاج کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا:

فروری میں، عارف امیر جسے ٹیپو ٹرکاں والا بھی کہا جاتا ہے کے بیٹے امیر بالاج ٹیپو کو اتوار کی رات لاہور کے علاقے چوہنگ میں مبینہ ٹارگٹ کلنگ میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ بالاج، جس کی عمر 30 کی دہائی کے اوائل میں ہے، چوہنگ میں ایک رہائشی سوسائٹی میں ایک سابق ڈی ایس پی کے بیٹے کی شادی کی تقریب میں شرکت کر رہا تھا جب ایک مسلح شخص نے اس پر فائرنگ کر دی، جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا۔

پولیس کے مطابق، بالاج کے ساتھ تین دیگر افراد بھی زخمی ہوئے۔ تاہم بالاج کے سکیورٹی گارڈز کی جوابی فائرنگ سے حملہ آور بھی مارا گیا۔

چاروں زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بالاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ میڈیا رپورٹس میں ڈاکٹروں کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ان کے سینے میں چار گولیاں لگیں اور زیادہ خون بہنے کی وجہ سے ان کی موت واقع ہوئی۔

باقی تینوں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کرنے کے بعد پولیس کی بھاری نفری بشمول سینئر افسران بھی کسی ممکنہ تصادم کے خدشے کے پیش نظر وہاں پہنچ گئے، کیونکہ بالاج اور اس کے خاندان کی کم از کم تین نسلوں سے دشمنی چل رہی ہے۔