قومی اسمبلی ملازمین کیلئےتین ماہ کی بونس تنخواہوں کا اعلان

June, 25 2024
اسلام آباد: (ویب ڈیسک ) وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی کے ملازمین کو تین ماہ کی اضافی تنخواہیں بطور بونس دینے کا اعلان کر دیا ہے۔
منگل کو مالی سال 2024-25 ء کے وفاقی بجٹ پر بحث کے اختتام پر قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ٹیکس ٹو جی ڈی پی کو 13 فیصد تک بڑھانے کے لیے پرعزم ہے اور بجٹ سے متعلق مثبت تجاویز کو خوش آمدید کہا گیا ہے۔
محمد اورنگزیب نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کئی اہم تجاویز پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے پی آئی اے کی نجکاری کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل تیزی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت ملک کو معاشی مشکلات سے نکالنے کے لیے کوشاں ہے اور بجٹ کے نکات پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے صحت، زراعت اور دیگر شعبوں میں ریلیف فراہم کرنے کی کوششوں کو بھی سراہا۔
ایف بی آر کی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ایف بی آر نے مشکل حالات میں ٹیکس آمدن میں تیس فیصد اضافہ کیا ہے اور ڈیجیٹلائزیشن کے عمل کو تیز کیا جا رہا ہے۔ بجٹ میں ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور اصلاحات کے لیے 7 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ خیراتی اسپتالوں کو سیلز ٹیکس سے استثنیٰ دینے پر غور کیا جا رہا ہے اور اسٹیشنری پر ٹیکس استثنیٰ برقرار رکھا گیا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ پنشن اصلاحات کے ذریعے بچت کی جائے گی اور جو دکاندار تاجر دوست اسکیم کا حصہ نہیں بنتے ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مسلح افواج کی کارکردگی پر فخر کرتی ہے اور انہیں ضروری وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ حکومت سی پیک فیز ٹو کے لیے اقدامات کر رہی ہے اور چینی ماہرین کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔