
لاہور میں شدید مون سون کی بارش کے باعث بڑے پیمانے پر سیلابی صورتحال بنی ہوئی ہے، ہوائی اڈے کے تارمیک پر طیارے بارش کے پانی میں کھڑے ہو گئے، جس نے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے عملے کو رن وے اور ملحقہ علاقوں کو محفوظ ٹیک آف اور لینڈنگ کے لیے صاف کرنے کے لیے انتھک محنت کرنے پر مجبور کیا۔
شہر میں صرف تین گھنٹوں میں غیر معمولی 350 ملی میٹر بارش ہوئی، جس نے اتنے کم عرصے میں سب سے زیادہ بارش کا 44 سالہ پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔ سیلاب کے نتیجے میں شہر کے مختلف حصوں میں بڑے پیمانے پر سیلاب آگیا، جس سے روزمرہ کی زندگی اور بنیادی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا۔
محکمہ موسمیات نے پیشن گوئی کی ہے کہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال سے مون سون کی تیز لہریں برقرار رہنے کا امکان ہے، جس سے یکم سے 6 اگست تک ملک بھر میں مزید شدید بارشیں ہوں گی۔
موسلا دھار بارش سے ہوائی سفر متاثر ہونے کے علاوہ لاہور میں بجلی کی فراہمی بھی متاثر ہوئی۔ لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے تقریباً 288 فیڈرز ٹرپ ہونے کی اطلاع ہے جس سے کئی علاقے بجلی سے محروم ہیں۔ لیسکو نے شہریوں سے صبر و تحمل کی اپیل کی ہے کیونکہ مرمتی ٹیمیں بجلی کی فراہمی بحال کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ کمپنی نے سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں کو ترجیح دیتے ہوئے بندش سے نمٹنے کے لیے اپنے وسائل کو متحرک کیا ہے۔



