سپریم کورٹ کا خیبرپختونخوا میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی پر اظہار برہمی
Image
اسلام آباد: (سنو نیوز) سپریم کورٹ نے خیبر پختونخوا میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کے پی حکومت سوئی ہوئی ہے اسطرح تو سارا جنگل کاٹ کر لے جائیں گے۔

سپریم کورٹ میں خیبرپختونخوا میں ٹمبر ایکسپورٹ کیخلاف کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے 2002 جنگلات پالیسی عدالت کے سامنے پیش کر دیا۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے استفسار کیا کہ اتنا اہم معاملہ 2013 سے زیر التواء ہے، خیبرپختونخوا حکومت نے جلد سماعت کی درخواست کیوں نہیں دی ؟ جسٹس سردار طارق مسعود نے ریمارکس دیئے کہ خیبرپخونخوا حکومت سوئی ہوئی ہے اسطرح تو سارا جنگل کاٹ کر لے جائیں گے۔

جسٹس مظہر عالم میاں خیل نے کہا کہ حکومت اور محکمہ جنگلات دونوں ہی سوئے ہوئے ہیں، صوبائی حکومت پالیسی پر عملدرآمد کرسکتی تھی مگر کچھ نہیں کیا، کیا آپ کے پاس رولز بنانے کیلئے اتھارٹی اختیار موجود ہے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا نے عدالت کو بتایا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد جنگلات کا سبجیکٹ صوبائی حکومت کا اختیار ہے، صوبائی حکومت جنگلات کی ایکسپورٹ پر پابندی اور ٹیکس بھی وصول کرسکتی ہے، صوبائی حکومت پابندی لگا رہی ہے جبکہ وفاقی حکومت اجازت دے رہی ہے۔

سپریم کورٹ نے اپیل سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے ایک ماہ کیلئے ملتوی کردی۔

یاد رہے خیبرپختونخوا حکومت نے 2010 میں مخصوص درخت کی ایکسپورٹ پر پابندی لگاتے ہوئے 10 ٹرک ٹمبر کے پکڑے تھے۔