ٹک ٹاک ویڈیو بنانا لیڈی کانسٹیبل کو مہنگا پڑ گیا
Image
پولیس وردی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے پر لیڈی کانسٹیبل برطرف، انکوائری رپورٹ کے بعد معطلی اور شوکاز نوٹس جاری۔ پولیس قوانین کی خلاف ورزی قرار۔
 
 برطرفی کا سبب لیڈی کانسٹیبل کی جانب سے وردی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانا تھا، جسے پولیس وردی کی توہین قرار دیا گیا۔
 
انکوائری رپورٹ اور معطلی:
 
واقعے کی تحقیقات کے بعد انکوائری رپورٹ میں لیڈی کانسٹیبل تسلی بخش جواب دینے میں ناکام رہی۔
 
 انہیں فوری طور پر معطل کر کے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا۔ انکوائری کمیٹی کی جانب سے فراہم کردہ وقت کے دوران لیڈی کانسٹیبل کوئی تسلی بخش وضاحت پیش نہ کر سکی، جس کے باعث انہیں برطرف کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
 
وردی کی حرمت اور پولیس قوانین:
 
پولیس حکام کے مطابق وردی کی حرمت اور پولیس قوانین کی پاسداری ہر اہلکار کی ذمہ داری ہے۔ 
 
لیڈی کانسٹیبل کے اس عمل کو غیر ذمہ دارانہ اور غیر پیشہ ورانہ قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات سے پولیس فورس کی ساکھ پر منفی اثر پڑتا ہے۔
 
ایس پی ڈولفن کا موقف:
 
ایس پی ڈولفن نے کہا کہ پولیس فورس میں نظم و ضبط اور قوانین کی پاسداری نہایت ضروری ہے۔ 
 
وردی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنانے جیسے اقدامات کسی صورت قبول نہیں کیے جا سکتے، کیونکہ یہ فورس کی عزت اور وقار کے منافی ہیں۔
 
مستقبل کے لیے وارننگ:
 
ایس پی ڈولفن نے اس واقعے کو دیگر اہلکاروں کے لیے بھی وارننگ قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی اہلکار جو وردی میں غیر ذمہ دارانہ رویہ اختیار کرے گا، اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
 
 پولیس فورس کے نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے ایسے اقدامات ضروری ہیں۔
 
پولیس کی لیڈی کانسٹیبل کی برطرفی اس بات کا ثبوت ہے کہ پولیس فورس میں نظم و ضبط اور قوانین کی پاسداری کو انتہائی اہمیت دی جاتی ہے۔ اس طرح کے واقعات سے دیگر اہلکاروں کو بھی سبق سیکھنے کی ضرورت ہے تاکہ پولیس فورس کی عزت و وقار برقرار رہے۔