قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل منظور
Image
قومی اسمبلی کی پارلیمانی کمیٹی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو 8 ووٹوں سے منظور کیا، 4 ووٹ مخالفت میں آئے۔ جے یو آئی ف کی شاہدہ اختر نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔

 تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی پارلیمانی امور کا اجلاس ہوا جس میں الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم سے متعلق امور زیر غور آئے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ آزاد ارکان کا سیاسی جماعت میں شمولیت اور مخصوص نشستوں کا معاملہ واضع ہے۔

پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان کا کہنا تھا کہ یہ نجی بل ہے اس بل پر وزیر قانون وکالت نہ کریں، جس نے بل پیش کیا اسے تشریح کرنی چاہیے،اس بل کوبلڈوز نہ کیا جائے، حکومت اس بل کواختیار کرنا چاہتی ہے تو بتا دے، لگتا ہے نجی بل وزیر قانون کی منشاء سے آیا ہے۔

حکومتی رکن بشیر ورک نے کہا کہ علی محمد خان تاخیرسے آئے۔ وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ یہ بل بہت ساری کنفیوژنز کو دور کرتا ہے، پارلیمان قانون ساز ادارہ ہے عدالتیں صرف تشریح کرتی ہیں، جہاں پارلیمان کو لگے اس کے اختیارات میں مداخلت ہو رہی وہاں پارلیمان کو قانون سازی کا اختیار ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے مزید کہا کہ آئین قانون بنانا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، قانون سازی عدالت کا نہیں پارلیمان کا اختیار ہے، اس بل میں کوئی نئی چیز نہیں، جورولز ایکٹ آئین میں موجود ہے بل اس کو واضع کرتا ہے، کسی جماعت میں شمولیت کی مدت 3 دن ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد کسی دوسری جماعت میں شمولیت نہیں ہوسکتی، الیکشن کے بعد ایک پراسیس ہوا شمولیت کا وقت ختم ہوگیا، کس قانون کے تحت رکن کو دوبارہ دوسری جماعت میں شمولیت کا کہا جا سکتا ہے، کسی رکن اسمبلی کی شمولیت ایک بار ہی کسی جماعت میں ہوسکتی ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کے نجی بل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مخصوص نشستیں بھی اسی جماعت کو ملیں گی جس نے لسٹ فراہم کی ہے، رولز میں سب واضع ہے اس کوایکٹ کا حصہ بنا رہے ہیں۔