اس کے ساتھ ہی ٹائپ ون ذیابیطس کے 35 رجسٹرڈ مریضوں کو انسولین کی گھروں تک فراہمی بھی شروع کر دی گئی ہے۔
ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مطابق ذیابیطس سے متعلق آگاہی مہم کے دوران بتایا گیا کہ ٹائپ ون ذیابیطس ایک عمر بھر رہنے والی بیماری ہے جس میں جسم مکمل طور پر انسولین بنانا بند کر دیتا ہے، انسولین خون میں موجود شوگر کو جسم کے خلیوں تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے تاکہ توانائی پیدا ہو سکے۔
صحت کے حکام نے خبردار کیا کہ انسولین کی عدم موجودگی میں خون میں شوگر کی سطح خطرناک حد تک بڑھ سکتی ہے جو جان لیوا بھی ثابت ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کے پی نے شہدا کے ورثا کی امدادی رقم بڑھا دی
ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرڈاکٹرحافظ محمد جواد نے کہا کہ ٹائپ ٹو ذیابیطس کے مریض اکثر غذا میں احتیاط، جسمانی سرگرمی، ادویات اور بعض صورتوں میں انسولین کے ذریعے شوگر کو کنٹرول کر سکتے ہیں، انہوں نے واضح کیا کہ ہر ٹائپ ٹو ذیابیطس مریض کو انسولین کی ضرورت نہیں ہوتی۔
انہوں نے مزید بتایا کہ محکمہ صحت کی ٹیمیں مریضوں کی شناخت، تصدیق اور رجسٹریشن کے منظور شدہ طریقہ کار پر عمل کر رہی ہیں اور انسولین کی ترسیل کے دوران کولڈ چین کی سخت نگرانی کے ساتھ مکمل ریکارڈ بھی برقرار رکھا جا رہا ہے۔