
وزیراعلیٰ کے ترجمان فراز مغل کے مطابق اب اس پروگرام کے لیے 35 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، جبکہ ضم شدہ اضلاع کے عوام کے لیے 6 ارب روپے کی خصوصی رقم رکھی گئی ہے۔
واضح رہے کہ فراز مغل نے کہا کہ صحت کارڈ پلس میں مزید مہنگے اور پیچیدہ علاج بھی شامل کیے گئے ہیں۔ ان امراض میں گردے، جگر اور دل کے امراض کے علاوہ بون میرو ٹرانسپلانٹ بھی شامل ہے۔علاوہ ازیں بچوں اور بڑوں کے لیے قوتِ سماعت بحال کرنے کے مہنگے علاج کوکلئیر ایمپلانٹ کو بھی صحت کارڈ کے تحت مفت فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:کینسر کے علاج میں بڑی پیش رفت
ترجمان کے مطابق، صحت کارڈ کے تحت حادثات، ایمرجنسی، ذیابیطس، ہیپاٹائٹس، ڈائیلاسز اور کینسر جیسے مہلک امراض کا علاج بھی مکمل طور پر مفت ہوگا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس توسیعی اقدام کا مقصد خیبر پختونخوا کے ہر شہری کو معیاری اور مفت علاج فراہمی ہے، چاہے وہ کسی بھی علاقے یا پس منظر سے تعلق رکھتا ہو۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ صحت کارڈ پلس سے نہ صرف شہریوں کو صحت کی سہولیات میسر آئیں گی بلکہ یہ اقدام صوبے میں صحت کے نظام کو جدید بنانے کی طرف بھی ایک اہم قدم ہے۔ عوامی حلقوں کی جانب سے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیا جا رہا ہے۔