کورونا کا آغاز کہاں سے ہوا؟ تفصیلات سامنے آگئیں
 چین کی وزارت صحت نے 2019 میں پھیلنے والے کورونا وائرس (کووڈ 19) کے آغاز کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کردیا ۔
فائل فوٹو
بیجنگ: (ویب ڈیسک) چین کی وزارت صحت نے 2019 میں پھیلنے والے کورونا وائرس (کووڈ 19) کے آغاز کے حوالے سے وائٹ پیپر جاری کردیا ۔

غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق چینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر میں ایک بار پھر امکان ظاہر کیا گیا کہ خطرناک کورونا وائرس کی ابتدا سے امریکا سے ہونے کا قوی امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کی جانب سے جاری کردہ اس وائٹ پیپر میں قرار دیا گیا کہ امریکا نے کورونا کے آغاز کے معاملے کو سیاسی رنگ دیے رکھا،عالمی ادارہ صحت اور چین کی مشترکہ تحقیق میں واضح طور پر کہا گیا تھا کہ وائرس کا کسی چینی لیبارٹری سے پھیلنے کا امکان ناہونے کے برابر ہے۔

وائٹ پیپر میں امریکا پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی برادری کے جائز سوالات کا جواب دینے کے بجائے اندھا بہرا بننے کا ڈرامہ کر رہا ہے۔

چین کی جانب سے یہ دعویٰ بھی کیا گیا کہ بیجنگ نے بروقت تمام ضروری معلومات ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور عالمی برادری کے ساتھ شیئر کیں، شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ چین میں کورونا کے کیسز رپورٹ ہونے سے پہلے ہی یہ وائرس امریکا میں اپنے پر پھیلا چکا تھا۔

چینی محکمہ صحت کی جانب سے جاری ایک بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ کورونا پھیلنے کی حقیقت کا پتا لگانے کے اگلے مرحلے میں امریکا پر نظر رکھنا انتہائی ضروری ہے۔

خیال رہے کہ چین کی جانب سے امریکا پر یہ الزام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب گزشتہ ماہ ٹرمپ انتظامیہ نے ایک ویب سائٹ لانچ کی جس میں کورونا کو چین کے شہر ووہان میں کسی لیب میں ہونے والا واقعہ ممکنہ سبب قرار دیا گیا تھا۔