ڈکی بھائی کی یوٹیوب چینل حوالگی کی درخواست مسترد
عدالت نے یوٹیوبر سعدالرحمان عرف ڈکی بھائی کے اکاؤنٹس اور سامان کی سپرداری کے معاملہ پر فیصلہ سنا دیا۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) عدالت نے یوٹیوبر سعدالرحمان عرف ڈکی بھائی کے اکاؤنٹس اور سامان کی سپرداری کے معاملہ پر فیصلہ سنا دیا۔

لاہور کی ضلع کچہری میں سعدالرحمان عرف ڈکی بھائی کا یوٹیوب چینل ، موبائل فونز اور دیگر سامان کی سپرداری پر دینے کی درخواست پر سماعت ہوئی، جوڈیشل مجسٹریٹ نعیم وٹو نے ڈکی بھائی کی درخواست پر سماعت کی۔

دوران سماعت پراسیکیوشن کی جانب سے مؤقف اپنایا کہ یوٹیوبر سعد الرحمان ابھی تک آٹھ ویڈیوز اپلوڈ کر چکا ہے۔

اسسٹنٹ ڈائریکٹر این سی سی آئی اے نے کہا کہ یوٹیوب اکاؤنٹ ابھی مال مقدمہ ہے، یوٹیوبر کیسے ویڈیوز اپلوڈ کر سکتا ہے، خدشہ ہے کہ یوٹیوبر مقدمہ کا باعث بننے والی ویڈیوز کو ڈیلیٹ کر دے گا، ملزم کو اکاؤنٹ حوالے کیا گیا تو اپنی ویڈیوز ایڈیٹ بھی کر سکتا ہے۔

سعدالرحمان نے عدالت کے روبرو اپنے بیان میں کہا کہ میں بیان حلفی جمع کروا چکا ہوں، کسی ویڈیو کو نہیں چھیڑا جائے گا، ویڈیوز میں نے نہیں، میرے ایڈیٹر نے اپلوڈ کیں۔

عدالت نے ملزم سے استفسار کیا کہ آپ کا ایڈیٹر کون ہے؟ جس پر ڈکی بھائی نے جواب دیا کہ میرا ایک دوست ہے جو حیدر آباد میں رہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈکی بھائی کو رہائی کے بعد پہلے وی لاگ سے کتنی کمائی ہوئی؟

عدالت نے این سی سی آئے اے حکام سے استفسار کیا کہ آپ کو نہیں علم تھا کہ اکاؤنٹ کی ایکسیس کسی اور کے پاس بھی ہے؟ جس پر این سی سی آئی اے حکام نے جواب دیا کہ کچھ اکاؤنٹس کے مالکان ایڈیٹرز کو ایکسیس نہیں دیتے۔

بعدازاں عدالت نے ڈکی بھائی کی سامان اور اکاؤنٹس حوالگی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا تاہم کچھ دیر بعد عدالت نے ڈکی بھائی کا یوٹیوب چینل اور موبائل فونز سپرداری پر دینے کی استدعا مسترد کر دی۔

عدالت نے جامعہ تلاشی کے دوران برآمد ہونے والی 19 اشیا ڈکی بھائی کے حوالے کرنے کا حکم جاری کردیا، حوالہ کی جانے والی اشیا میں بینکنگ کارڈز، شناختی کارڈز، لیپ ٹاپ بیگ، گو پرو کیمرہ و دیگر اشیاءشامل ہیں۔