تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور نے ڈکی بھائی کی درخواستِ ضمانت پر سماعت کی۔ دوران سماعت وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ ایف آئی آر میں ان کے مؤکل پر لگائے گئے الزامات بے بنیاد، غیر حقیقی اور مبالغہ آمیز ہیں۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد سعد الرحمان کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 10 لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم جاری کیا۔
تاہم وکیل کے مطابق عدالتی وقت ختم ہونے کی وجہ سے رہائی کے لیے روبکار جاری نہ ہوسکی۔ انہوں نے بتایا کہ عدالت کی جانب سے روبکار آئندہ روز جاری کی جائے گی، جس کے بعد ڈکی بھائی کی رہائی ممکن ہوسکے گی۔ وکیل نے امید ظاہر کی کہ آئندہ دنوں میں تمام قانونی تقاضے پورے کر کے ان کے مؤکل کو جیل سے باہر لایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیوبرڈکی بھائی کی ضمانت منظور
یاد رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے یوٹیوبر سعد الرحمان کو بڑا ریلیف دیتے ہوئے ان کی ضمانت منظور کی تھی۔ سماعت کے دوران وکیل عمران رضا چدھڑ نے مؤقف اپنایا تھا کہ ڈکی بھائی کے خلاف درج ایف آئی آر میں رشوت، ہراسانی اور جعلسازی جیسے الزامات جھوٹے ہیں اور ان کے پاس ان الزامات کی تردید میں ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
وکیل نے مزید بتایا کہ سعد الرحمان کی اہلیہ نے بھی ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف رشوت طلب کرنے پر مقدمہ درج کرا دیا ہے، جو اس معاملے کی نوعیت کو مزید واضح کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کیس میں شریک دیگر ملزمان کی ضمانت پہلے ہی منظور ہو چکی ہے، لہٰذا ڈکی بھائی کو بھی اسی اصول پر ضمانت کا حق حاصل ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ضمانت منظور ہونے کے باوجود رہائی میں تاخیر کا سبب محض عدالتی کارروائی کا وقت ختم ہونا ہے، کیونکہ رہائی کی روبکار صرف عدالت کے وقت میں ہی جاری ہوسکتی ہے۔ ان کے مطابق جیسے ہی عدالت کھلے گی، متعلقہ محکمہ روبکار جاری کر دے گا۔