حمیرہ ارشد نے پاکستان آئیڈل کے ججز کی قابلیت پر سوال اٹھا دیا
Pakistan Idol
فائیل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستانی پاپ گلوکارہ ہمیرہ ارشد نےپاکستان آئیڈل کے ججز کے انتخاب پر شدید تنقید کی ہے۔

سنو نیوز کے پروگرام سنو تو سہی میں نشر ہونے والے حالیہ انٹرویو میں ہمیرہ ارشد نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آئیڈل میں بار بار ایسے افراد کو جج بنایا جاتا ہے جنہیں موسیقی کا نہ تو مناسب علم ہے اور نہ ہی تجربہ۔

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے ہر سیزن میں وہ ایسے لوگوں کو لے آتے ہیں جن کا موسیقی سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ان مشہور شخصیات کو ایسے کردار قبول کرنے کے بجائے پروڈیوسرز کو مشورہ دینا چاہیے کہ وہ موسیقی کی حقیقی سمجھ رکھنے والے ججز لائیں۔

پاکستان آئیڈل سب سے پہلے 2014 میں نشر ہوا تھا اور اب 2025 میں اس کا دوسرا سیزن پیش کیا جا رہا ہے۔ موجودہ ججز میں فواد خان، راحت فتح علی خان، بلال مقصود اور زیب بنگش شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سدھو موسے والا کے بعد ایک اور معروف پنجابی گلوکار قتل

ہمیرہ ارشد کے تبصروں نے پاکستان کی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری میں شخصیت، قابلیت اور شفافیت کے حوالے سے ایک نئی بحث کو جنم دیا ہے۔ بہت سے ناظرین نے خاص طور پر فواد خان جیسے نان-موزیکل شخصیات کی بطور جج شمولیت پر بھی سوالات اٹھائے ہیں۔

 یہ تنازع نہ صرف پاکستان آئیڈل کے ججز کی ساکھ پر سوال کھڑے کرتا ہے بلکہ ابھرتے ہوئے فنکاروں کی درست جانچ کے حوالے سے شو کی شفافیت اور غیرجانبداری پر بھی اہم سوالات پیدا کرتا ہے۔