ڈاکٹرعمر عادل کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا
Dr. Umar Adil was sent to jail on judicial remand
لاہور:(سنو نیوز) خواتین سے متعلق نامناسب الفاظ کے استعمال کے الزام میں گرفتار ملزم عمر عادل کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔
 
 جوڈیشل مجسٹریٹ عمران عابد نے ایف آئی اے کی جسمانی ریمانڈ کی درخواست مسترد کرتے ہوئے یہ فیصلہ سنایا۔
 
ایف آئی اے کی استدعا:
 
ایف آئی اے لاہور نے عدالت سے ملزم کے چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی تھی، تاکہ مزید تفتیش کی جا سکے اور ملزم سے مزید اشیاء کی ریکوری ممکن ہو سکے۔ 
 
تاہم عدالت نے ایف آئی اے کی اس درخواست کو رد کرتے ہوئے ملزم کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کرنے کا حکم دیا۔
 
دوسری جانب ڈاکٹر عمر عادل کے خلاف ایک اورکیس بھی درج کرلیا گیا ہے۔ ان کیخلاف یہ ایف مقدمہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے درج کیا۔
 
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے یہ مقدمہ خاتون اینکر عائشہ چودھری کی مدعیت میں درج کیا ہے۔
 
ڈاکٹر عمر عادل کیخلاف درج مقدمے میں خاتون اینکر کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ یوٹیوبر نے ایک پروگرام کے دوران  ذاتی نوعیت کے حملے کیے اورگھٹیا زبان بھی استعمال کی۔
 
خیال رہے کہ کچھ روز قبل معروف پاکستانی آرتھوپیڈک سرجن اور تجزیہ کار، ڈاکٹر عمر عادل نے اینکر غریدہ فاروقی سے غیر مشروط معافی مانگ لی تھی۔
 
ڈاکٹر عمر عادل حال ہی میں خبروں میں اس وقت آئے جب پنجاب پولیس نے ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
 
وارنٹ گرفتاری کا معاملہ:
 
غریدہ فاروقی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ڈاکٹر عمر عادل کے وارنٹ گرفتاری شیئر کیے تھے۔
 

 
 
 انہوں نے ڈاکٹر عمر عادل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، جو انہوں نے ابتدائی طور پر نہیں مانگی، جس کے نتیجے میں ان کی شکایت پر ڈاکٹر عمر عادل کو گرفتار کیا گیا۔
 
ڈاکٹر عمر عادل کی ویڈیو پیغام میں معافی:
 
ڈاکٹر عمر عادل کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے غریدہ فاروقی سے معافی مانگی ہے۔ 
 
ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ان کی بات کو پوڈکاسٹ کے میزبان نے توڑ مروڑ کر پیش کیا، جس سے غریدہ فاروقی کو دکھ پہنچا۔
 
غریدہ فاروقی کے احترام کا اظہار:
 
ڈاکٹر عمر عادل نے ویڈیو میں مزید کہا کہ وہ میڈیا کے افراد، خاص طور پر خواتین اینکرز کا احترام کرتے ہیں۔
 
 انہوں نے کہا کہ اگر ان کی باتوں سے غریدہ فاروقی کو تکلیف پہنچی ہے تو وہ دل سے معافی مانگتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ غریدہ فاروقی اپنی شکایت واپس لے لیں گی۔
 
سوشل میڈیا پر ردعمل:
 
ڈاکٹر عمر عادل کی معافی پر سوشل میڈیا پر ملے جلے ردعمل دیکھنے کو مل رہے ہیں۔
 
 کچھ صارفین نے کہا کہ ان کا "سافٹ ویئر اپ ڈیٹ" کیا گیا ہے، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ ڈاکٹر عمر عادل کو اپنے پیشے تک محدود رہ کر کام کرنا چاہیے۔
 
غریدہ فاروقی کی سوشل میڈیا پر پوسٹ:
 
غریدہ فاروقی نے سوشل میڈیا پر لکھا تھا کہ ڈاکٹر عمر عادل نے ان سمیت میڈیا میں کام کرنے والی خواتین پر بے بنیاد الزامات عائد کیے تھے۔ 
 
انہوں نے قانونی کارروائی کے دوران ڈاکٹر عمر عادل کو معافی مانگنے کا موقع فراہم کیا تھا، جو انہوں نے قبول نہیں کیا، جس پر ان کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی۔