حکومت نے مالی سال 2026 کے لیے ویٹ ریلیز پالیسی میں تبدیلیوں کے تحت نظرِ ثانی شدہ قیمت کی منظوری دی، حکام کے مطابق اس فیصلے کا مقصد فلورملز، چکیوں اور تاجروں کو ریلیف فراہم کرنا ہے، تاہم خوردہ سطح پر آٹے کی قیمتوں پر اس کے اثرات ظاہر ہونے میں وقت لگ سکتا ہے۔
کابینہ نے قیمتوں کے رجحانات کی نگرانی اور ضرورت پڑنے پر گندم کے اجرا نرخ میں مزید تبدیلیوں کی سفارش کے لیے ایک ذیلی کمیٹی بھی قائم کی ہے جو اپنی تجاویز کابینہ کو منظوری کے لیے پیش کرے گی۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ گندم کی بروقت ریلیز سے اناج کے معیار کو برقرار رکھنے، ذخیرہ کرنے کی گنجائش پیدا کرنے اور صارفین کے لیے سستا آٹا یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
روٹی بنانے والوں کے مطابق فائن آٹے کا 50 کلوگرام تھیلا ستمبر میں 5,700 روپے سے بڑھ کر 6,000 روپے ہو گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ آٹا نمبر 2.5 اب 5,700 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ میدہ 5,900 روپے کا ہو گیا ہے جو پہلے بالترتیب 5,300 اور 5,600 روپے تھا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ چپاتی کی قیمت13-12روپے سے بڑھ کر 14,15 روپے ہو گئی ہے، جبکہ نان کی قیمتیں 20 اور 25 روپے سے بڑھ کر بالترتیب 25 اور 30 روپے ہو گئی ہیں۔
11 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے حساس قیمت اشاریے کے مطابق 20 کلوگرام آٹے کے تھیلے کی قیمت 2200-2400روپے سے بڑھ کر2300-2500 روپے ہو گئی ہے۔ 10 کلوگرام گندم کے تھیلے کی قیمت 930 روپے سے بڑھ کر 970 روپے ہو گئی جبکہ فائن آٹے کی قیمت 124 روپے فی کلوگرام سے بڑھ کر 132 روپے فی کلوگرام ہو گئی ہے۔