کین کمشنر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ لاہور کی وہ 12 شوگر ملز جو اب تک گنے کی خریداری اور کرشنگ میں تاخیر کا شکار تھیں انہوں نے بھی کسانوں سے گنا خریدنا اور مشینیں چلانا شروع کر دی ہیں۔
ذرائع کے مطابق کرشنگ کے آغاز کے نتیجے میں چینی کی مارکیٹ میں نئی سپلائی آنے سے آئندہ چند روز میں قیمتوں میں 10 روپے تک کمی کا فوری امکان پیدا ہو گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ نئی پیداوار نہ صرف چینی کی بلیک مارکیٹ میں فروخت کو روکے گی بلکہ مصنوعی قلت کے خاتمے میں بھی اہم کردار ادا کرے گی، جس کے باعث عوام کو ریلیف ملنے کی توقع ہے۔
یاد رہے کہ صوبائی حکومت نے واضح ہدایات جاری کی تھیں کہ مقررہ ڈیڈلائن تک کرشنگ نہ کرنے والی شوگر ملز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: جڑواں شہروں میں چینی کا بحران، قیمتیں آؤٹ آف کنٹرول
کین کمشنر پنجاب نے پیشگی اعلان کیا تھا کہ جو ملز حکومتی ٹائم فریم پر عمل نہیں کریں گی اُن کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے، تاہم اب حکومتی احکامات کے بعد ملز مالکان نے کرشنگ شروع کر دی ہے۔
دوسری جانب چیئرمین کسان اتحاد خالد باٹھ نے شوگر ملز مالکان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملز کی جانب سے کرشنگ میں یہ تاخیر جان بوجھ کر کی گئی تاکہ کسانوں سے کم قیمت پر گنا خریدا جا سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تاخیر سے ہونے والے نقصان کا بوجھ اکثر چھوٹے کسانوں پر پڑتا ہے، اس لیے حکومت کو اس معاملے پر گہری نظر رکھنی چاہیے۔