
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا رواں سال میں دوسرا اجلاس ہوا جس کی صدارت گورنر مرکزی بینک جمیل احمد نے کی ، اجلاس میں شرح سود اپنی موجود سطح پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
پالیسی اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کم ہونے کی رفتار سست ہے، سیلاب کے باعث اجناس کی سپلائی متاثر ہونے سے مہنگائی میں اضافے کا خطرہ ہے جس کے باعث شرح سود میں کمی بیشی نہیں کی گئی ۔
واضح رہے کہ مسلسل تیسری بار سٹیٹ بینک نے شرح سود مستحکم رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے پہلے جون اور جولائی میں بھی شرح سود کو 11 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔
علاوہ ازیں اسٹیٹ بینک کے پاس موجود زرمبادلہ ذخائر میں ہفتہ وار بنیادوں پر 34 ملین ڈالر کا اضافہ ہوا اور یہ 5 ستمبر 2025 تک 14.34 ارب ڈالر تک پہنچ گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پرانی موٹر سائیکل دیں، نئی لے جائیں
مجموعی طور پر ملک کےمجموعی زرمبادلہ ذخائر 19.68 ارب ڈالر رہے جبکہ تجارتی بینکوں کے پاس نیٹ زرمبادلہ ذخائر 5.34 ارب ڈالر تھے۔
دوسری جانب ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی قدر میں بہتری آرہی ہے، روپے کی قیمت میں آج مسلسل 27ویں روز بھی معمولی بہتری دیکھنے میں آئی۔
سٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق کرنسی مارکیٹ میں پاکستانی روپے کی قیمت میں3 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد انٹربینک میں ڈالر 281روپے 52 پیسے کا ہو گیا۔