اسٹیٹ بینک کا ڈیجیٹل کرنسی منصوبہ تجرباتی مرحلے میں داخل
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مرکزی بینک برائے ڈیجیٹل کرنسی کے منصوبے کو باضابطہ طور پر تجرباتی مرحلے میں داخل کر دیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مرکزی بینک برائے ڈیجیٹل کرنسی کے منصوبے کو باضابطہ طور پر تجرباتی مرحلے میں داخل کر دیا/ فائل فوٹو
لاہور: (ویب ڈیسک) اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے مرکزی بینک برائے ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے منصوبے کو باضابطہ طور پر تجرباتی مرحلے میں داخل کر دیا ہے۔ اس اقدام کا مقصد ملک بھر میں ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینا اور روایتی نقدی پر انحصار کم کرنا ہے۔

اسٹیٹ بینک حکام کے مطابق، اس نئے نظام کے لیے ایک جامع فریم ورک تیار کیا جا رہا ہے جو ڈیجیٹل کرنسی کے استعمال، نگرانی اور تحفظ کو یقینی بنائے گا۔ اس پائلٹ پروجیکٹ کے ذریعے مستقبل میں پاکستان کے مالیاتی ڈھانچے کو جدید خطوط پر استوار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ عوام کو زیادہ محفوظ، تیز اور آسان لین دین کی سہولت فراہم ہو۔
ڈیجیٹل کرنسی کے اجرا سے قبل قوانین اور ضابطہ کار کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ان قوانین میں صارفین کے حقوق، ڈیٹا سیکیورٹی، اینٹی منی لانڈرنگ اور دیگر مالیاتی پہلوؤں کو شامل کیا جائے گا تاکہ کسی بھی قسم کی بدعنوانی یا غیر قانونی سرگرمی کو روکا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: آلو، پیاز، ٹماٹر سمیت 22 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ

اس منصوبے کے تحت اسٹیٹ بینک یا مالیاتی ادارے ایک "ڈیجیٹل والٹ موبائل ایپ" فراہم کریں گے۔ یہ ایپ عام صارفین کے لیے استعمال میں نہایت آسان ہوگی۔ صارفین قومی شناختی کارڈ کے ذریعے اس ایپ پر رجسٹر ہوں گے اور اس کے بعد لین دین ممکن ہوگا۔ اس ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے صارفین بغیر بینک اکاؤنٹ اور بغیر نقدی کے خرید و فروخت کر سکیں گے۔
ڈیجیٹل والٹ کے ذریعے ادائیگی کی سہولت QR کوڈ پر مبنی ہوگی۔ یعنی صارف جب کسی دکاندار یا سروس فراہم کرنے والے کو رقم ادا کرنا چاہے گا تو صرف QR کوڈ اسکین کر کے فوری ادائیگی کر سکے گا۔ اس کے علاوہ، دوسرے شخص کو پیسے بھیجنے کے لیے صرف اس کا موبائل نمبر درج کرنا ہوگا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف لین دین کا طریقہ آسان ہوگا بلکہ ملک کی معیشت بھی زیادہ شفاف اور منظم ہوگی۔ اس سے کرپشن اور کالے دھن کے امکانات کم ہوں گے کیونکہ ہر ادائیگی ڈیجیٹل ریکارڈ میں موجود ہوگی۔ مزید برآں، عام صارفین کے لیے بینک اکاؤنٹ کھلوانے کی ضرورت نہیں رہے گی، جس سے دیہی اور کم آمدنی والے افراد بھی باآسانی مالی نظام کا حصہ بن سکیں گے۔

یہ منصوبہ پاکستان میں فِن ٹیک انڈسٹری کے لیے بھی ایک سنگ میل ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے ڈیجیٹل ادائیگیوں کا دائرہ وسیع ہوگا اور کاروباری طبقے کے لیے جدید سہولتیں دستیاب ہوں گی۔ اسٹیٹ بینک نے کہا ہے کہ کامیاب تجرباتی مرحلے کے بعد اسے بڑے پیمانے پر لانچ کیا جائے گا تاکہ پاکستان کی معیشت کو ڈیجیٹل دور میں قدم رکھنے کا بھرپور موقع مل سکے۔