روٹی 25 روپے سے کم پر فروخت نہیں کر سکتے: نان بائی ایسوسی ایشن
صدر نان بائی ایسوسی ایشن شاہ جہاں عباسی نے کہا ہے کہ ہمیں مقرر کردہ ریٹ پر آٹے کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے
مرکزی نان بائی ایسوسی ایشن راولپنڈی کے صدر شاہ جہاں عباسی نے پریس کانفرنس کی/ فائل فوٹو
راولپنڈی: (سنو نیوز) صدر نان بائی ایسوسی ایشن شاہ جہاں عباسی نے کہا ہے کہ ہمیں مقرر کردہ ریٹ پر آٹے کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے، موجودہ حالات میں روٹی 25 روپے سے کم پر فروخت نہیں کر سکتے۔

مرکزی نان بائی ایسوسی ایشن راولپنڈی کے صدر شاہ جہاں عباسی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرکاری سطح پر تندور پر روٹی کی قیمت مقرر کی جاتی ہے، آٹے کی قیمت حالیہ دو ہفتوں میں 70 فیصد بڑھ گئی، مل مافیا اور ڈیلر حضرات کو کنٹرول نہیں کیا جا رہا، سارا زور تندور والے پر لگایا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مرغی کی سپلائی معطل، پولٹری ایسوسی ایشن کا باضابطہ اعلان

شاہ جہاں عباسی کا کہنا تھا کہ اس وقت دو من آٹا 9 ہزار روپے سے زائد میں فروخت کیا جا رہا ہے، اگر سرکاری ریٹ پر حکومت آٹے کی فراہمی کو یقینی نہیں بنا سکتی تو روٹی سرکاری ریٹ پر کیسے دیں، اس وقت نان بائی کمیونٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے پیرا فورس اور مجسٹریٹ ہر دن جرمانہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے مہنگا آٹا لے کر سستی روٹی کیسے دیں ؟ اگر ہمیں مسلسل تنگ کیا گیا تو ملک گیر شٹر ڈاون ہڑتال کریں گے، آٹے کے تھیلے کی قیمت 3 سے چار ہزار روپے بڑھ چکی ہے، اگر نانبائی پر قانون لاگو ہوتا ہے تو کیا مل والے پر قانون لاگو نہیں ہوتا۔
صدر انجمن تاجران پاکستان کاشف چودھری نے حکومت کی دھمکی دی کہ آئندہ 10 دنوں میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں مسائل حل نہیں کرتیں تو آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، نہیں چاہتے کہ عام آدمی کی روٹی بند ہو لیکن سرکاری ریٹ پر روٹی بیچنا ممکن نہیں، اگر حکومت مسائل حل نہیں کرتی تو ہڑتال بھی ہوگی اور ملک گیر شٹر ڈاون بھی ہوگا۔