5 سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر ڈیوٹیز عائد کرنے کا فیصلہ
حکومت نے آئی ایم ایف کی مشاورت سے پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد اضافی ڈیوٹیز عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے
وزارت تجارت کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ اور صنعت و پیداوار کے مشترکہ اجلاس میں بریفنگ دی گئی/ فائل فوٹو
(ویب ڈیسک) حکومت نے آئی ایم ایف کی مشاورت سے پانچ سال پرانی گاڑیوں کی درآمد پر 40 فیصد اضافی ڈیوٹیز عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، حادثے کا شکار، خراب انجن، دھواں چھوڑنے والی گاڑیاں منگوانے پر پابندی ہوگی، دوسرے فیز میں 8 سے 10 سال پرانی گاڑی منگوانے کی اجازت دی جائے گی۔

وزارت تجارت کے حکام نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ اور صنعت و پیداوار کے مشترکہ اجلاس میں بریفنگ کے دوران بتایا کہ پانچ سال تک پرانی گاڑی منگوانے کی اجازت دی جا رہی ہے کیونکہ آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان میں مقامی سطح پر تیار ہونے والی گاڑیاں ناپائیدار ہیں، پانچ سالہ پرانی گاڑیاں جولائی 2026 سے منگوانے کی اجازت ہوگی اس سے قبل ستمبر سے سکیم متعارف کرائی جانی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: معروف مذہبی سکالر انجینئر محمد علی مرزا گرفتار

دستاویزات کے مطابق اس وقت درآمدی گاڑیوں پر 50 سے لیکر 156 فیصد تک ڈیوٹیز عائد ہیں اگر آئندہ مالی سال حکومت 5 سالہ پرانی گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دیتی ہے تو مجموعی طور پر 5 سالہ پرانی گاڑیوں پر 96 فیصد سے لیکر 196 فیصد تک ڈیوٹیز عائد ہو گی لیکن حکومت موجودہ ڈیوٹیز کی شرح کو آئندہ مالی سال کے دوران مزید کم کرنا چاہتی ہے، 850 سی سی کی درآمدی گاڑیوں پر اس وقت مجموعی طور پر 50 فیصد ڈیوٹیز ہیں، 1 ہزار سی سی کی درآمدی گاڑیوں پر اس وقت مجموعی طور پر 71 فیصد ڈیوٹیز عائد ہیں، 15 سو سی سی کی درآمدی گاڑیوں پر 76 فیصد، 18 سو سی سی کی درآمدی گاڑیوں پر 91 فیصد،25 سو سی سی یا اس سے بڑی گاڑیوں پر 156 فیصد ڈیوٹیز عائد ہیں۔
وزارت تجارت حکام نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا مقامی گاڑیاں ناپائیدار ہیں اب آئی ایم ایف کیساتھ قرض پروگرام میں یہ بنچ مارک شامل ہے اس لیے تبدیلی ممکن نہیں ہے ، کارمینوفیکچررز نے کہا کہ حکومت نئی گاڑیوں پر 61 فیصد تک ٹیکس وصول کر رہی ہے جس کی وجہ سے مقامی گاڑیاں مہنگی ہیں، پانچ سالہ پرانی گاڑیوں کی منگوانے کی اجازت دینے سے مقامی انڈسٹری تباہ ہو گی۔