خام تیل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ
oil prices rise
فائل فوٹو
نیویارک:(ویب ڈیسک) عالمی توانائی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں جمعرات کے روز نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا، جس کی بنیادی وجہ امریکا میں تیل اور پٹرول کی بڑھتی ہوئی طلب قرار دی جا رہی ہے۔

تفصیلات کے مطابق عالمی مارکیٹ میں برینٹ کروڈ فیوچرز ابتدائی کاروباری سرگرمیوں میں دو ہفتوں کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے اور 27 سینٹ یا 0.40 فیصد اضافے کے بعد 67.11 ڈالر فی بیرل میں ٹریڈ ہوئے۔ اسی طرح امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کے سودے بھی 29 سینٹ یا 0.46 فیصد بڑھ کر 63 ڈالر فی بیرل پر طے پائے۔

امریکی انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (EIA) کے مطابق گزشتہ ہفتے امریکی خام تیل کے ذخائر میں 60 لاکھ بیرل کی نمایاں کمی ہوئی، جس کے بعد ذخائر 420.7 ملین بیرل رہ گئے ہیں۔

ای آئی اے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ پٹرول کے ذخائر میں بھی 27 لاکھ بیرل کی کمی ریکارڈ کی گئی، جو اندازوں کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ ہے۔

ماہرین کے مطابق یہ رجحان موسم گرما کی سفری سرگرمیوں اور ڈرائیونگ کی بڑھتی ہوئی طلب کی عکاسی کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمتوں میں مسلسل دوسرے روز بھی کمی ریکارڈ

علاوہ ازیں جیٹ فیول کے چار ہفتوں کے اوسط استعمال میں بھی اضافہ ہوا ہے، جو 2019 کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا ہے۔

اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے اے این زیڈ کے سینئر کموڈٹی اسٹریٹجسٹ ڈینیئل ہائنس نے کہا کہ امریکا میں توانائی کی مضبوط طلب کے اشاروں نے مارکیٹ کو سہارا دیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ خام تیل کی قیمتوں میں مسلسل بہتری دیکھنے کو مل رہی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہی رجحان برقرار رہا تو عالمی مارکیٹ میں توانائی کی قیمتوں میں مزید اضافہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔