
گزشتہ ہفتے خام تیل کی قیمتوں میں چار فیصد سے زائد کمی ریکارڈ کی گئی تھی، پیر کو بھی اس گراوٹ کا تسلسل دیکھا گیا۔
کاروباری سرگرمیوں کے دوران برینٹ کروڈ فیوچرز 52 سینٹ یا 0.78 فیصد کی کمی کے بعد 66.07 ڈالر فی بیرل پر پہنچ گئے۔ اسی دوران امریکی ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (ڈبلیو ٹی آئی) کروڈ کے سودے 58 سینٹ کم ہو کر 63.30 ڈالر فی بیرل پر طے پائے۔
ماہرین کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی بڑی وجہ عالمی اقتصادی صورتحال، تیل کی پیداوار میں توازن اور طلب و رسد کے عوامل ہیں۔
واضح رہے کہ تیل کی قیمتوں میں حالیہ کمی نے توانائی کی صنعت اور صارفین دونوں کیلئے مالی بوجھ کو کم کرنے میں مدد دی ہے۔
گزشتہ ہفتے برینٹ کروڈ کی قیمت میں مجموعی طور پر 4.4 فیصد جبکہ ڈبلیو ٹی آئی کی قیمت میں 5.1 فیصد کی کمی ہوئی تھی، جو عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو نچلی سطح پر لے آئی۔
یہ بھی پڑھیں:سونے کی قیمت میں ہزاروں روپے کی کمی
تیل کی قیمتوں میں کمی سے توانائی کی قیمتوں میں بھی کمی کا امکان ہے، جس سے عالمی معیشت کو فائدہ پہنچ سکتا ہے، خاص طور پر وہ ممالک جو تیل درآمد کرتے ہیں۔
تاہم تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں استحکام کیلئے عالمی معاشی حالات اور پیداوار کی حکمت عملیوں پر نظر رکھنا ضروری ہے، کیونکہ قیمتیں کسی بھی وقت دوبارہ بڑھ سکتی ہیں۔