کم انکم ٹیکس دینے والوں کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاری
 حکومت نے کم ٹیکس دینے والے تاجروں اور صنعت کاروں کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاری کرلی۔
فائل فوٹو
لاہور: (سنو نیوز) حکومت نے کم ٹیکس دینے والے تاجروں اور صنعت کاروں کے گرد شکنجہ کسنے کی تیاری کرلی۔

ذرائع کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے کم انکم ٹیکس دینے والوں کے خلاف دو لاکھ سے اوپر لین دین پر 37 اے اے کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے، 37 اے اے کے تحت ایف بی آر تاجروں اور صنعت کاروں کو بغیر نوٹس لین دین کے معاملے پر طلب کر سکتا ہے۔

ایف بی آر ذرائع کا بتانا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے 19 جولائی کو ہڑتال پر تمام بڑے شہروں کے تاجروں کا ڈیٹا اکھٹا کرنا شروع کر دیا ہے، تاجروں کے بنگلے، کاریں اور بینکوں میں موجود اکاؤنٹس کے متعلق ڈیٹا جلد مرتب ہو جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کو لاہور، کراچی، راولپنڈی، فیصل آباد، سیالکوٹ، گجرات اور گوجرانوالہ سمیت دیگر صنعتی شہروں کا ڈیٹا موصول ہو گیا ہے، پہلے مرحلے میں کم ٹیکس ادا کرنے والے تاجروں اور صنعتکاروں کو نوٹسز جاری کیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: ایف بی آر نے نیا الیکٹرانک انکم ٹیکس ریٹرن فارم متعارف کرا دیا

ایف بی آر ذرائع کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ نوٹسز کے تسلی بخش جواب نہ ملنے پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

دوسری جانب تاجروں اور صنعت کاروں کی جانب سے ٹیکس فری لین دین 50 لاکھ روپے تک رکھنے پر اصرار کیا جارہا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ بجٹ میں عائد کیے جانے والے بھاری ٹیکسز کے خلاف تاجر برداری نے ملک بھر میں 19 جولائی کو ہڑتال کی کال دے رکھی ہے۔

تاجر برداری کا کہنا ہے کہ 19 جولائی کو کاروبار مکمل بند رہیں گے، ایف بی آر کے قانون 37 اے اے اور 37 بی کے خلاف مکمل ہڑتال کریں گے، ایف بی آر کو جو اختیارات دیے گئے ہیں اس میں کاروبار ممکن نہیں۔