
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس فارم کا نام سادہ الیکٹرانک ریٹرن برائے افراد رکھا گیا ہے لیکن حقیقت اس کے برعکس ہے کیونکہ یہ دستاویز 25 صفحات پر مشتمل ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے منگل کو ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تاکہ ریٹرن فارم کے مسودے کو باضابطہ طور پر مطلع کیا جا سکے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ نیا ریٹرن فارم ٹیکس سال 2025 کے لیے لاگو ہوگا۔
SRO 1212(I)/2025کے ذریعے، ایف بی آر نے کمپنیوں کے لیے بھی انکم ٹیکس ریٹرن فارم کا مسودہ جاری کیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک تنخواہ دار ٹیکس دہندہ کے مطابق افراد کے نئے انکم ٹیکس ریٹرن فارم کے ہر صفحے پر مختلف عنوانات درج ہیں جیسے کہ آپ کی آمدن، آپ کی پنشن، آپ کا کرایہ (پراپرٹی سے), بینک اکاؤنٹس پر منافع، اورآپ کے ڈیویڈنڈز۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں عام تعطیل کا اعلان
SRO 1212(I)/2025 میں انکم ٹیکس رولز 2002 میں مجوزہ ترامیم کا مسودہ ظاہر کیا گیا ہے جو ایف بی آر نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کے سیکشن 237 کی ذیلی شق (1) کے تحت حاصل اختیارات کے تحت تیار کیا ہے۔ یہ مسودہ ان تمام افراد کی معلومات کے لیے شائع کیا گیا ہے جن پر اس کا اطلاق ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سیکشن 237 کی ذیلی شق (3) کے مطابق، یہ اطلاع دی جاتی ہے کہ اگر کسی کو کوئی اعتراض یا تجویز ہو تو وہ سرکاری گزٹ میں مسودے کی اشاعت کے سات دن کے اندر ایف بی آر کو بھیج سکتا ہے۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ مقررہ مدت کے اندر موصول ہونے والے اعتراضات یا تجاویز پر غور کیا جائے